فیصل آباد۔ 12 جنوری (اے پی پی):زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اقرار احمد خان نے کہا ہے کہ ملکی سطح پر سویابین کی کاشت کو باآسانی فروغ دے کر کثیر زرمبادلہ بچانے سمیت زرعی تحقیقات اور سفارشات کو کاشتکاروں کی دہلیز تک پہنچا کر غذائی استحکام اور فی ایکڑ پیداوار میں اضافے کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔
انہوں نے 34ویں سینئر مینجمنٹ کورس نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ پشاور کے 20رکنی وفد سے ملاقات کے دوران کہا کہ پاکستان میں ملکی سطح پر گندم کی فی ایکڑ اوسط پیداوار32من تک محدود ہے جبکہ ترقی پسند کاشتکار60من تک حاصل کر رہا ہے اس لئے اگر زرعی سفارشات کو اپنایا جائے تو گندم میں خودکفالت کے ساتھ ساتھ کاشتکاروں کی معاشی حالت بھی بہتر ہو گی۔اسی طرح گزشتہ سال ڈیڑھ ارب ڈالر کی سویابین درآمد کرنا پڑی جبکہ ملکی سطح پر سویابین کی کاشت کو باآسانی فروغ دے کر کثیر زرمبادلہ بچایا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں پانی کے نظام کو بہتر بنا کر زراعت کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زرخیز زرعی زمینوں کو رہائشی کالونیوں میں تبدیل کرنا قابل تشویش ہے جس کے زراعت پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی نے گندم، کپاس، گنا، چنے، مکئی و دیگر اجناس کی زیادہ پیداوار کی حامل اقسام متعارف کرائی ہیں۔ وفد نے زرعی یونیورسٹی کی تعلیمی، تحقیقی اور آؤٹ ریچ سرگرمیوں کو سراہا۔