اسلام آباد۔20دسمبر (اے پی پی):سٹیٹ بینک نے ایکسچینج کمپنیوں کے قوانین میں تبدیلی کر دی، ایک ہزار ڈالر کی فروخت پر دستاویز طلب اور بیرون ملک ترسیل کی حد بھی مقرر کر دی گئی ہے، اب صارفین یومیہ نقد یا بیرون ملک 10 ہزار ڈالر سے زائد رقم نہیں بھیج سکیں گے۔
سٹیٹ بینک کی طرف سے جاری اعلامیہ کے مطابق اس نے دستاویزات اور شفافیت بڑھانے، زرمبادلہ کے نظام کو بہتر بنانے کی غرض سے ایکسچینج کمپنیوں کی جانب سے افراد کو زرمبادلہ کی فروخت کا نظم و نسق چلانے والے ضوابط میں ترمیم کی ہے، یہ اقدام سٹیٹ بینک کی جانب سے کیے گئے دیگر اقدامات کا تسلسل ہے۔
ان ترامیم کے نتیجے میں ایکسچینج کمپنیاں اس بات کو یقینی بنائیں گی کہ کوئی بھی شخص یومیہ نقد یا بیرونی ترسیلات زر کی شکل میں 10 ہزار امریکی ڈالر اورکیلنڈرسال میں ایک لاکھ ڈالر یا دیگر کرنسیوں میں اس کے مساوی سے زائد کی خریداری نہیں کرے گا، ان حدود کو زرمبادلہ کے لیے فرد کی ذاتی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے مقرر کیا گیا ہے۔
صارفین کیلنڈر سال میں موجودہ ضوابط کے تحت بینکوں سے تعلیمی اور طبی اخراجات کی مد میں بالترتیب 50 ہزار ڈالر اور 70 ہزار ڈالر فی انوائس بیرون ملک ترسیل کرنے کی سہولت سے مستفید ہوتے رہیں گے،
ان حدود سے زیادہ یا دیگر مقاصد کی خاطر رقم ترسیل کرنے کے لیے افراد اپنے بینک کے ذریعے ایس بی پی بی ایس سی کے فارن ایکسچینج آپریشنز ڈیپارٹمنٹ سے رجوع کر سکتے ہیں۔ افراد کے بیرونی کرنسی اکاؤنٹ کے لحاظ سے ضوابط میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔