سپریم کورٹ میں خاتون جج کی تعیناتی اور خواتین کو بااختیار بنانے ،ان کے حقوق کے لئے قانون سازی کرتے رہیں گے ، وفاقی وزیر قانون ڈاکٹر فروغ نسیم

122

اسلام آباد۔24نومبر (اے پی پی):وفاقی وزیر قانون ڈاکٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ میں خاتون جج کی تعیناتی اور خواتین کو بااختیار بنانے اور ان کے حقوق کے لئے قانون سازی کرتے رہیں گے ۔

بدھ کو برٹش ہائی کمیشن اور آسٹریلین ہائی کمیشن کے تعاون سے قانون میں پہلی خاتون کے عنوان سے خواتین وکلاء کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے تقریب کا انعقاد کیاگیا ، تقریب سے پارلیمانی سیکرٹری ملیکہ بخاری نے بھی خطاب کیا ۔

وزیر قانون فروغ نسیم نے کہاکہ عورت ماں ہے جس کے پائوں تلے جنت ہے ، خواتین کو بااختیار بنانے اور ان کے حقوق کے لئے قانون سازی کرتے رہیں گے ۔ خواتین وکلاء اگر فیلڈ میں آکر پریکٹس کریں گی تو ہی اعلیٰ عدلیہ میں جج نامزد ہوسکیں گی ۔ پارلیمانی سیکرٹری ملیکہ بخاری نے کہا کہ پاکستان کی آبادی کا 50فیصد خواتین پر مشتمل ہیں، بار اور بینچ کے علاوہ بڑی عدالتوں میں خواتین کی نمائندگی نہ ہونا بڑا المیہ ہے ۔

خواتین وکلاء کی خدمات کے حوالے سے منعقدہ تقریب کا مقصد قانون کے پیشہ میں خواتین کو نمائندگی دلوانا ہے ۔ وزارت قانون کی طرف سے اس اہم قدم میں ساتھ دینے پر ان کے مشکور ہیں ، اس مشن کا آغاز ایک سال قبل ہوا تھا ، ہم اس اہم مقصد کو آگے بڑھائیں گے ، حکومت میں نہ ہوں تب بھی اس حوالے سے اپنی ذمہ داری پوری کریں گے۔