اسلام آباد۔7فروری (اے پی پی):سپریم کورٹ نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ میں ترامیم کے خلاف بانی پی ٹی آئی کی درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور کرتے ہوئے دفتر کو حکم دیا ہے کہ عدالت کے روبرو درستگی کے لیے درخواست کو نمبر الاٹ کرے۔
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس شاہد بلال حسن پر مشتمل سپریم کورٹ کے سات رکنی آئینی بینچ نے جمعہ کو کیس کی سماعت کی۔
عدالت نے بانی پی ٹی آئی کے وکیل سے استفسار کیا کہ پہلے ہائی کورٹ سے رجوع کیوں نہیں کیا؟جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیئے کہ سپریم کورٹ اب آرٹیکل 184/3 کے خلاف درخواستوں کی سماعت نہیں کر سکتی۔
آرٹیکل 199 غیر موثر ہو جائے گا اگر ہم ہائی کورٹس کو نظرانداز کرتے ہوئے براہ راست درخواستوں کی اجازت دیتے رہے۔عدالت نے وکیل سے کہا کہ وہ درخواست کی اجازت پر دلائل تیار کریں اور بعد ازاں تاریخ مقرر کرنے کے لیے سماعت ملتوی کر دی۔