اسلام آباد۔10مارچ (اے پی پی):سپریم کورٹ آف پاکستان نے عدالتی کارکردگی، شفافیت اور تکنیکی ترقی کو بڑھانے کے لیے لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز (لمز) اور غلام اسحاق خان انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی کے ساتھ مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے ہیں۔ مفاہمت کی یادداشتوں پر باضابطہ طور پر سپریم کورٹ کی جانب سے رجسٹرار سپریم کورٹ آف پاکستان محمد سلیم خان، لمز کی جانب سے پروفیسر ڈاکٹر طارق جدون اور غلام اسحاق خان انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی کی جانب سے پروفیسر ڈاکٹر محمد حنیف نے سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیف جسٹس جسٹس یحییٰ آفریدی کی موجودگی میں دستخط کئے۔
مفاہمت کی یادداشتوں کا مقصد عدالتی خدمات سے عوام کے اطمینان کا اندازہ لگانا اور شفافیت کو بہتر بنانے کے لیے ایک فیڈ بیک سکور کارڈ تیار کرنا ہے۔ ایم او یوز فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کے تعاون سے خصوصی تربیتی پروگراموں کے ذریعے ایس سی پی کے اندر آئی ٹی کی صلاحیت کو مزید مضبوط کرتے ہیں جس میں طریقہ کار، سائبر سکیورٹی، ڈیٹا اینالیٹکس اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز جیسے اہم شعبوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔ مزید برآں شراکت داری سپریم کورٹ کے اندر ڈیجیٹل آپریشنز کو ہموار کرنے کے لیے آئی ٹی کے بہترین طریقوں، ٹربل شوٹنگ گائیڈز، اور معیاری آپریٹنگ طریقہ کار کا مرکزی ذخیرہ قائم کرے گی۔
عدالتی کارکردگی اور شفافیت کے بارے میں عوام اور سٹیک ہولڈرز کے خیالات کا جائزہ لینے کے لیے سالانہ تاثراتی سروے کیے جائیں گے جن کے نتائج عدالتی اصلاحات کی بنیاد کے طور پر کام کریں گے۔ مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخطوں کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس نے عدالتی نظام کو جدید بنانے میں اس تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ لمز اور جی آئی کے آئی کے ساتھ یہ شراکت داری ایک موثر، شفاف اور عدلیہ کے لیے ٹیکنالوجی پر مبنی حل کو مربوط کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
پروفیسر ڈاکٹر طارق جدون اور پروفیسر ڈاکٹر محمد حنیف نے عدالتی عمل اور گورننس کو آگے بڑھانے میں تعلیمی تعاون کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے اس تبدیلی کے سفر میں سپریم کورٹ کی حمایت کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔مفاہمت نامے 2027ء تک نافذ العمل رہیں گے، باہمی معاہدے کی بنیاد پر توسیع کے امکان کے ساتھ۔ اس شراکت داری سے پاکستان میں ٹیکنالوجی پر مبنی عدالتی اصلاحات کے لیے ایک نیا معیار قائم کرنے کی توقع ہے جس سے ایک زیادہ قابل رسائی اور موثر نظام انصاف کی راہ ہموار ہوگی۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=570843