سپیکرملک محمد احمد خان کاپنجاب اسمبلی میں ہنگامہ آرائی پر 26 اپوزیشن ارکان کو معطل کرنے،ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھجوانے کا اعلان

2
Speaker Malik Muhammad Ahmed Khan
Speaker Malik Muhammad Ahmed Khan

لاہور۔28جون (اے پی پی):پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کے غیر پارلیمانی اور پرتشدد رویے پر سپیکر ملک محمد احمد خان نے سخت ردعمل دیتے ہوئے 26 اپوزیشن اراکین اسمبلی کی رکنیت معطل کرنے اور ان کے خلاف ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھجوانے کا اعلان کر دیا ۔پنجاب اسمبلی کے سپیکرملک محمد احمد خان نے کہا کہ وہ آج شدید ذہنی کوفت میں مبتلا ہیں کیونکہ کل اسمبلی کے اندر جو طرز عمل اپنایا گیا وہ نہ صرف آئین اور قانون، بلکہ پارلیمانی روایات کے بھی منافی ہے۔ ملک محمد احمد خان نے کہا کہ ایک سیاسی جماعت کی جانب سے فارم 45 یا فارم 47 پر مبنی جھوٹا بیانیہ پھیلایا جا رہا ہے، آئینی راستہ اپنانے کے بجائے ایوان میں غنڈہ گردی کی جا رہی ہے۔

جمہوریت کے نام پر ایوان کا تقدس پامال کرنے والوں کو اب جواب دینا ہوگا۔سپیکر ملک محمد احمد خان نے کہا کہ معطل ہونے والے ارکان نے ایوان میں ایجنڈا پیپرز پھاڑے، خواتین ارکان پر کتابیں پھینکیں، نازیبا نعرے لگائے اور وزیر خزانہ پر حملہ کرنے کی کوشش کی۔ سپیکرملک محمد احمد خان نے 16 جون کے بجٹ اجلاس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کچھ اراکین نے سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا، مائیک توڑے، اور ڈیسکوں پر چڑھ کر توڑ پھوڑ کی، جس سے 30 لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔ ان پر فی کس 2 لاکھ 3 ہزار 550 روپے جرمانہ عائد کیا گیا ہے، اور ہدایت دی گئی ہے کہ اگر سات دن میں ادائیگی نہ کی گئی تو پنجاب گورنمنٹ ڈیو ریکوری آرڈیننس کے تحت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

سپیکرملک محمد احمد خان نے واضح کیا کہ احتجاج رکن اسمبلی کا آئینی و سیاسی حق ہے، مگر گالم گلوچ، گریبان پکڑنا، ایوان کو یرغمال بنانا اور عدالتوں پر حملہ آور ہونا جمہوریت نہیں۔میں وہی سپیکر ہوں جس نے واضح کیا تھا کہ کسی رکن کو گرفتار نہیں ہونے دوں گا، مگر اس رعایت کا غلط استعمال کیا گیا۔سپیکرملک محمد احمد خان نے کہا کہ کچھ عناصر ایوان اور نظام کو تباہ کرنا چاہتے ہیں اور وہ جمہوریت کے دشمن بن چکے ہیں۔

سپیکر نے کہا کہ وہ آئندہ بھی آئین، قانون اور پارلیمانی اقدار کی بالا دستی کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گے۔معطل ہونے والے اراکین میں ملک فہاد مسعود، محمد تنویر اسلم، سید رفت محمود، یاسر محمود قریشی، کلیم اللہ خان، محمد انصر اقبال، علی آصف، ذوالفقار علی، احمد مجتبی چودھری، شاہد جاوید، محمد اسماعیل، خیال احمد، شہباز احمد، طیب رشید، امتیاز محمود، علی امتیاز، راشد طفیل، رائے محمد مرتضی اقبال، خالد زبیر نصار، چوہدری محمد اعجاز شفیع، سائمہ کنول، محمد نعیم، سجاد احمد، رانا اورنگ زیب، شعیب امیر، اسامہ اصغر علی گجر شامل ہیں۔

سپیکر ملک محمد احمد خان نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ اسمبلی ایوان ہماری اجتماعی ملکیت ہے، اس کی حرمت پامال کرنے والوں کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے۔سپیکر ملک محمد احمد خان نے موجودہ سیاسی بیانیے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کیا کور کمانڈر ہاوس پر حملہ میں نے کیا؟ عدالتوں پر چڑھائی میں کرتا ہوں؟ اگر کسی کا لیڈر جیل میں ہے تو اس کا قصور سپیکر کا کیسے ہو سکتا ہے؟سوات واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سپیکر ملک محمد احمد خان نے کہا کہ سترہ افراد کی ہلاکت انتہائی افسوسناک ہے، مگر یہ سوال بھی پیدا ہوتا ہے کہ حکومت کہاں تھی؟کیا صرف تمبو لگا کر تماشہ لگانا ہی عوامی خدمت ہے؟ یہ سفاکیت کی انتہا ہے۔