اسلام آباد ۔ 29 جون (اے پی پی) سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ پارلیمان کی مضبوطی ہی جمہوریت کی حقیقی روح ہے، پارلیمان عوام کی امنگوں کی ترجمان ہوتی ہے اورقانون سازی، عوام کی فلاح کےلئے بنائی گئی پالیسیوں کےلئے فنڈز کا مختص کرنا اور حکومتی نمائندوں کی جوابدہی پارلیمان کی اولین ذمہ داری ہے، ملک کو درپیش تمام مسائل کا حل پارلیمانی نظام کی مضبوطی میں ہی مضمر ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار عالمی یوم پارلیمان کے موقع پر اپنے پیغام میں کیا جو ہر سال 30 جون کو منایا جاتا ہے۔ سپیکر نے کہا کہ موجودہ حکومت پارلیمان کی مضبوطی پر یقین رکھتی ہے اور پارلیمان کو ایک فعال ادارہ بنانے میں بھرپور کردار ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے پارلیمان کی مضبوطی اور اسے مزید فعال اور محرک بنانے کےلئے حکومت اور اپوزیشن کو مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی عالمی وباءکی وجہ سے پارلیمان کا کردار پہلے سے زیادہ اہمیت کا حامل ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وباءپر قابو پانے کے لیے قانون سازی کے ساتھ ساتھ عوامی نمائندوں کو عوام میں اس وباءکے متعلق شعور و آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی وباءپر قابو پانے کےلئے ڈبلیو ایچ او اور وزارت صحت کی طرف سے جاری کردہ احتیاطی تدابیر اور ایس او پیز پر عملدآمد کو یقینی بنانے میں عوامی نمائندے اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے عوامی نمائندوں کو اپنے حلقوں میں عوام کو ایس او پیز اور احتیاطی تدابیر پر عملدآمد کرانے کےلئے اپنا کلیدی کردار ادا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ سپیکر نے کہا کہ پارلیمان میں حزب اختلاف کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہوتا ہے اور اختلافات رائے جمہوریت کا حسن ہے تاہم حزب اختلاف کی طرف سے حکومتی پالیسیوں پر کی جانے والی تنقید صرف تنقید برائے تنقید نہیں ہونی چائیے بلکہ اسے اصلاحی اور تعمیر ی ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ایوان کی کاروائی کے دوران ماحول کو سازگار بنانا حکومت اور اپوزیشن کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی ترقی اور درپیش چیلنجزوں پر قابوں پانے کےلئے قانون سازی ضروری ہے جس کےلئے حکومت اور اپوزیشن کے مابین خوشگوار تعلقات کا ہونا ضروری ہے۔