اسلام آباد ۔ 19 ستمبر (اے پی پی) سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں ہے تاہم یہ ارتقائی عمل سے گزر رہی ہے، ملک میں جمہوریت اسی وقت مضبوط ہو گی جب سیاسی جماعتوں کے اندرونی انتخابات ہوں گے، میڈیا ٹربیونل کا مسودہ جب قومی اسمبلی میں پیش ہو گا تو صحافیوں کے نمائندوں کو قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف میں رائے دینے کیلئے مدعو کیا جائے گا، کوئی ایسا قانون نہیں بنے گا جس سے صحافیوں اور میڈیا ورکرز کے مفادات مجروح ہوں۔ جمعرات کو پارلیمنٹ ہائوس میں پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن (پی آر اے) کی حلف برداری تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سپیکر قومی اسمبلی نے پی آر اے کے نومنتخب عہدیداروں کو مبارکباد پیش کی۔ پی آر اے صحافیوں کا سب سے طاقتور فورم ہے کیونکہ ان کا اثر و رسوخ پارلیمنٹ پر ہے، ہم ان کے اس اثر و رسوخ کو مزید مضبوط بنائیں گے، جب بھی ٹربیونل بنے گا پی آر اے کے نمائندوں کو متعلقہ قائمہ کمیٹی میں بٹھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ورکر بنیاد ہیں، اس کے مفادات کا تحفظ یقینی بنائیں گے، کوئی ایسا قانون نہیں بنے گا جس سے میڈیا ورکرز کے مفادات مجروح ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو معاشی چیلنجز کا سامنا ہے، پاکستان جب سے بنا ہے حالت جنگ سے نہیں نکلا، قیام پاکستان کے بعد1948ء میں پہلی جنگ ہوئی، پھر سیٹو اور سینٹو افغانستان کی کولڈ وار سمیت بدقسمتی سے خطہ میں چیلنجز کا سامنا رہا، افغان جنگ نے ہماری معیشت کو برے طریقہ سے متاثر کیا، دہشت گردی کے خلاف جنگ نے ملک کو تباہی سے دوچار کیا اور ہماری زندگی کے تمام شعبے متاثر ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ افغان جنگ کے بعد امریکہ نے ہماری قربانیوں کے برعکس ہمیں بے یارومددگار چھوڑ دیا۔