
اسلام آباد ۔ 22 فروری (اے پی پی) سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت فلاحی اداروں، ڈونر ایجنسیوں کے سربراہان اور مخیر حضرات کا اجلاس جمعہ کو منعقد ہوا۔ اجلاس میں پاکستان بیت المال کے ایم ڈی عون عباس بپی، پیٹرن انچیف سویٹ ہومز زمرد خان سمیت 50 سے زائد فلاحی اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر سپیکر اسد قیصر نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ ہر صوبے میں ماڈل ویلفیئر ویلج قائم کیا جائے، سیاستدان کےلئے سیاست کا مقصد کوئی پوزیشن حاصل کرنا ہوتا ہے تاہم انسانیت کی خدمت ہماری ترجیح ہونی چاہئے، اس کارِ خیر کےلئے ہمیں م±شترکہ طور پر جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے، فلاحی اداروں کے ساتھ کام کرکے سکون و اطمینان حاصل ہوتا ہے۔ اسد قیصر نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں خیبرپختونخوا خصوصاً قبائلی علاقہ جات سب سے زیادہ متاثر ہوئے اور دہشت گردی سے متاثرہ علاقوں میں معیشت بدحالی کا شکار ہوئی، لوگ بے گھر اور کاروبار تباہ ہوئے، پاکستان کو خوشحال بنانے کےلئے ہمیں مل کر جدوجہد کرنا ہو گی اور خصوصی بچوں، سٹریٹ چلڈرن، یتیموں کا سہارا بننا ہو گا۔ اسد قیصر نے کہا کہ بے سہارا بچوں کو سڑکوں پر گھومتے دیکھ کر میرا دل دکھتا ہے ان کے لئے کچھ کرنا چاہتا ہوں، روح کی تسکین کےلئے کارِخیر کے کاموں میں آپ کا حصہ دار بننا چاہتا ہوں، اس کارِخیر کا مقصد کوئی سیاست نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ کی خوشنودی کا حصول ہے۔ سپیکر نے کہا کہ ماڈل ویلفیئر ویلج میں بے سہارا لوگوں کو رہائش، تعلیم، علاج معالجہ سمیت تمام بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں گی، حکومت کا ان ویلیجز کے قیام میں کم سے کم عمل دخل ہوگا۔ سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ حکومت ان ویلیجز کی سرپرستی کرے گی اور ان کے قیام کےلئے زمین اور بنیادی سہولیات فراہم کرے گی۔ سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ مخلوقِ خدا کی فلاح و بہبود ہمارا مشن ہونا چاہئے، اس موقع پر شرکاءنے سپیکر کے نیک جذبات کو سراہا اور رضاکارانہ طور پر ماڈل ویلفیئر ویلیجز کےلئے اپنی خدمات پیش کیں۔ شرکاءنے ماڈل ویلیجز کے قیام کی سپیکر کی تجویز سے مکمل اتفاق کرتے ہوئے اپنے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔