اسلام آباد۔28اپریل (اے پی پی):اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے اسلامو فوبیا کے حالیہ واقعات کے حوالے سے دنیا کے 100 سے زائد مسلم ممبران پارلیمنٹس کو خطوط کے ذریعے آگاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامو فوبیا کے بڑھتے ہوئے واقعات سے عالمی سطح پر مسلمانوں میں زبردست بے چینی پھیل رہی ہے۔ اسپیکر اسد قیصر نے ان واقعات کو انتہائی بدقسمتی سے تعبیر کیا اور کہا کہ موجودہ آزمائشی اوقات میں جب انسانیت مہلک کورونا وبائی بیماری سے نبردآزما ہے اسلامو فوبیا کی صورت میں نفرت انگیز جزبات بھی طاعون کی طرح پھیل رہے ہیں۔ اسپیکر نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی توہین اور دین اسلام کو بدنام کرنے کا مسلسل رجحان ، سوشل میڈیا کے ذریعے مسلمانوں کے ذاتی اعتقادات پر حملے اور پھر عالمی رہنماؤں کے ذریعہ اظہار رائے کی آزادی کے لبادے میں اس طرح کے نفرت انگیز سلوک کے صریح دفاع نے عدم اعتماد اور تقسیم کو بڑھایا ہے۔
اسپیکر نے مزید کہا کہ تہذیبوں کے مابین غلط فہمی پیدا کی جا رہی ھے بلکہ انتہا پسندی اور تشدد کے جذبات کو بھی بڑھاوا دیا جا رہا ہے۔ اسپیکر نے مسلم ممبران اسمبلی پر مزید زور دے کر کہا کہ چارلی ہیبڈو والے معاملہ کے نتیجے میں اس تباہی میں تیزی سے اضافہ دیکھا گیا ہے کیونکہ "نیشنل آبزرویٹری آف اسلامو فوبیا” کے مطابق ، 2020 میں صرف فرانس میں 53 فیصد اضافہ کے ساتھ مسلمانوں پر 235 حملے ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ رواں سال میں ایک جرمن تنظیم کے مطابق جرمنی میں کم از کم 901 اسلامو فوبک حملے ریکارڈ کیے گئے جبکہ آسٹریلیا میں سڈنی حملہ ، نیو زی لینڈ کے کرائسٹ چرچ قتل عام اور ہندوستان میں حالیہ مسلم امتیازی سلوک جیسے بدقسمت واقعات کی ایک لمبی فہرست موجود ہے۔
انہوں نے دنیا بھر کے مسلم پارلیمنٹیرین سے اپیل کی کہ وہ آگے بڑھیں اور اسلامو فوبیا جیسے امتیازی سلوک اور مذہبی منافرت پھیلانے والے رجحانات کے خلاف اپنے اپنے پارلیمان میں آواز اٹھائیں اور بین المذاہب ہم آہنگی اور تفہیم کو فروغ دینے کے لئے ایک عالمی مشترکہ محاذ بنانے میں مدد کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مشترکہ کوششوں کے ذریعے ہی ہم آہنگی اور یکجہتی کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔
اسپیکر نے کہا کہ جیسے ہی کورونا وائرس وباء کی صورتحال میں بہتری واقع ہو گی اسلام آباد میں عالمی سطح کی مسلم ممبران اسمبلی کی کانفرنس منعقد کرائی جائے گی تاکہ انسانیت کو بے اعتنائی اور تضحیک کے ذریعے تقسیم کرنے کی کوششوں کے خلاف لائحہ عمل مرتب کیا جا سکے۔