سپیکر چوہدری لطیف اکبر کی زیر صدارت آزادجموں وکشمیر قانون سازاسمبلی کا اجلاس

93

مظفرآبا د۔4فروری (اے پی پی):سپیکر قانون ساز اسمبلی چوہدری لطیف اکبر کی زیر صدارت آزادجموں وکشمیر قانون سازاسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران سابق وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان کے سوال کے جواب میں وزیر پاور ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن چوہدری محمد رشید نے کہا کہ لوکل پاور ہاؤسز کی پیداوار اور اس سے مستفید ہونے والے علاقوں کی تفصیل مہیا کر دی گئی ہے۔

اس کے علاوہ واپڈا اور پرائیویٹ سپانسرز کے پراجیکٹس سے پیداہونے والی بجلی نیشنل گرڈ میں سپلائی ہورہی ہے۔شاردہ پاور ہاؤس سے سردیوں (دسمبر اور جنوری) میں جنریشن 1.6 میگاواٹ ہوتی ہے اور Peak Hours میں لوڈ 1.6 میگاواٹ ہوتا ہے۔ البتہ گرمیوں میں Generation زیادہ ہوتی ہے اور لوڈ کم ہوتا ہے تاہم محکمہ برقیات ایک فیڈر کیل تک بنارہا ہے، تا کہ اضافی بجلی کی ترسیل شیخ بیلا، کیل مارگلہ اور دیگر علاقہ جات کو ممکن ہو سکے گی۔محکمہ برقیات لائن نیٹ ورک Extend کر رہا ہے جسکی وجہ سے Generation Loss گرمیوں میں کمی واقع ہوجائے گی اور گورنمنٹ کے ریونیو میں اضافہ ہوگا۔سپیکر آزادجموںوکشمیر قانون ساز اسمبلی نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ شدید سردموسم والے علاقوں میں بجلی ترجیحی بنیادوں پر فراہم کی جائے۔

موسٹ سینئر وزیر کرنل ( ر) وقار احمد نور نے وقفہ سوالات کے دوران بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ جاگراں پاور پراجیکٹ ڈیڈ پراجیکٹ تھا اس کو موجودہ حکومت نے دوبارہ سے چلایا ہے۔یہاں کیپسٹی سے زیادہ پیداوار ہے ،ترقی کے لیے ریسورسز چاہیے۔ رٹھوعہ ہریام سترہ سال سے بند تھا اس پر موجود ہ حکومت نے کام شروع کرایا۔ اپوزیشن لیڈر خواجہ فاروق احمد نے کہا کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ زیادہ ہے جس میں کمی کی جائے۔سپیکر قانون ساز اسمبلی نے اس موقع پر کہا کہ بجلی کا اسراف زیادہ ہے اس حوالہ سے لوگوں کو آگاہی کی ضرورت ہے۔