اقوام متحدہ۔27ستمبر (اے پی پی):کینیڈا میں مقیم سکھ رہنما کے قتل کے بعد اقوام متحدہ میں بھارتی وزیر خارجہ ایس جئے شنکر نے کینیڈا کے ساتھ حالیہ کشیدگی کا براہ راست حوالہ دینے سے گریز کیا اور رکن ریاستوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ دہشت گردی، انتہا پسندی اور تشدد کے خلاف اقدامات کا تعین کرنے کے لیے سیاسی سہولت کی اجازت نہ دیں ۔
انہوں نے گزشتہ روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78ویں اجلاس میں کینیڈا کے ساتھ حالیہ کشیدگی کا براہ راست حوالہ دینے سے گریز کیا اور رکن ممالک کی توجہ بھارت کی سربراہی میں ہونے والے جی 20اجلاس، بین الاقوامی امور میں بھارتی قیادت کے کردار اور بھارتی خلا باز کے چاند پر جانے جیسی کامیابیوں کی طرف مبذول کرانے کی کوشش کی۔
انہوں نے کہا کہ جب ہم ایک سرکردہ طاقت بننے کی خواہش رکھتے ہیں تو یہ خود کی برتری کے لیے نہیں ہے بلکہ زیادہ ذمہ داری اٹھانے اور مزید تعاون کرنے کے لیے ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے اپنے لیے جو اہداف مقرر کیے ہیں وہ ہمیں ان تمام لوگوں سے مختلف کریں گے جن کا عروج ہم سے پہلے تھا۔ درحقیقت اقوام متحدہ میں بھارت کی عادت ہے کہ وہ براہ راست اپنی تنقید پر بات نہیں کرتا۔ اس تناظر میں بھارتی وزیر خارجہ نے کہا کہ دنیا کو یہ نہیں دیکھنا چاہیے کہ سیاسی سہولت دہشت گردی، انتہا پسندی اور تشدد کے اقدامات کا تعین کرتی ہے۔