سکیورٹی امورپر فیصلہ سازی کا حق محض چند ممالک کو نہیں دنیا کے تمام ممالک کو حاصل ہے، چینی وزیر خارجہ

172

بیجنگ۔21فروری (اے پی پی):چین نے باضابطہ طور پر گلوبل سکیورٹی انیشی ایٹو کے سلسلے میں "کانسیپٹ پیپر "جاری کیا جو گلوبل سکیورٹی انیشی ایٹو کے بنیادی تصورات اور اصولوں کی وضاحت اور کلیدی تعاون اور پلیٹ فارم میکانزم کی سمت کو واضح کرتا ہے۔ چینی میڈ یا کے مطا بق چینی وزیر خارجہ قن گانگ نے ’’گلوبل سکیورٹی انیشی ایٹو: چین کا سلامتی کے مسئلے کا حل‘‘کے موضوع پر منعقدہ بلیو روم فورم میں کہا کہ کانسیپٹ پیپر عالمی امن وسلامتی کے تحفظ کے لئے چین کے ذمہ دارنہ رویے اور اس کے پختہ عزم کو ظاہر کرتا ہے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ چین تمام فریقین کے ساتھ سکیورٹی منصوبوں پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے مناسب وقت پر گلوبل سکیورٹی انیشی ایٹو کی ایک اعلی ٰ سطحی تقریب منعقد کرے گا۔انہوں نے نشاندہی کی کہ مذکورہ پیپر میں تعاون کے 20 اہم شعبوں کی فہرست پیش کی گئی ہے ،اس میں واضح اور ٹھوس ایکشن پلان بھی موجود ہے ،جس میں سکیورٹی گورننس میں اقوام متحدہ کے مرکزی کردار کی مضبوطی سے حمایت ، بڑی طاقتوں کے درمیان ہم آہنگی اور باہمی رابطے کو فروغ دینا، بالادستی کی مخالفت ، اہم مسائل کے پرامن حل ،مکالمے کو فعال طور پر فروغ دینا ، روایتی اور غیر روایتی سکیورٹی چیلنجزسے مؤثر طریقے سے نمٹنا، عالمی سلامتی کے نظم و نسق کے نظام اور صلاحیت سازی کو مسلسل مضبوط بنانا شامل ہے ۔

انہوں نے کہا کہ سکیورٹی امور پر فیصلہ سازی کا حق محض چند ممالک کو نہیں بلکہ دنیا کے تمام ممالک کو حاصل ہے، گلوبل سکیورٹی انیشی ایٹو دنیا کے لوگوں کے مفادات اور سلامتی کا معاون ہے۔چین ہر اُس ملک کا خیرمقدم کرتا ہے جو گلوبل سکیورٹی انیشی ایٹو میں شامل ہونے کے لئے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین کبھی بھی بالادستی یا اپنے اثر و رسوخ کے دائرے کو وسعت دینے کی کوشش نہیں کرے گا ، ہتھیاروں کی دوڑ میں شامل نہیں ہوگا اور ہمیشہ عالمی امن کا محافظ رہے گا۔

چین ہر قسم کی بالادستی اور طاقت کی سیاست، سرد جنگ کی سوچ اور گروہی تصادم ، اپنے داخلی معاملات میں بیرونی قوتوں کی کسی بھی قسم کی مداخلت کی سختی سے مخالفت کرتا ہے اور قومی خودمختاری، سلامتی، ترقیاتی مفادات اور بین الاقوامی مساوات اور انصاف کا بھرپور تحفظ کرتا ہے۔