سکیورٹی سروسز ٹیکنالوجی کے غلط استعمال کے چیلنجز کا سامنا ہے، سعودی وزیر داخلہ کا خلیج تعاون کونسل کے اجلاس سے خطاب

94
Prince Abdulaziz bin Saud
Prince Abdulaziz bin Saud

دوحہ۔21نومبر (اے پی پی):سعودی عرب کے وزیر داخلہ شہزادہ عبدالعزیز بن سعود نے کہا ہے کہ سکیورٹی سروسز کو مختلف نوعیت کے جرائم میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال میں اضافے کے چیلنج کا سامنا ہے جن میں سب سے اہم جدید ٹیکنالوجی کے غلط استعمال اور منشیات کی سمگلنگ کے چیلنجز شامل ہیں۔ اردو نیوز کے مطابق انہوں نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں خلیج تعاون کونسل(جی سی سی) کے وزرائے داخلہ کے 41 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جدید دور کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے دنیا بھر کے سکیورٹی اداروں کو مختلف نوعیت کے چیلنجز درپیش ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بہت سے ممالک کو اس وقت متعدد جرائم کا سامنا ہے جن میں دہشتگردی کے خطرات اور انتہا پسندی کا فروغ بھی شامل ہے۔ اس حوالے سے یہ بات مدنظر رکھنی ہوگی کہ جدید ٹیکنالوجیز کو جرائم پیشہ تنظیمیں اور افراد اسلحہ کی تیاری اورسمگلنگ کے لیے بھی باسانی استعمال کرتے ہیں جس سے جرائم و دہشتگردی کے خطرات میں اضافہ ہوتا ہے۔ وزیر داخلہ نے دور حاضر میں درپیش مشکلات اور چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مشترکہ جدوجہد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے متحدہو کر جامع حکمت عملی مرتب کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے اجلاس کو خلیجی سکیورٹی سروسز کے لیے انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اجلاس خلیجی ممالک کے امن عامہ کے اداروں کو دور حاضر میں درپیش چیلنجزسے نمٹنے کے لیے بہترین حل فراہم کرے گا جس سے سکیورٹی خدمات کو مزید مستحکم کیا جاسکے گا۔ اجلاس کے ایجنڈے میں خلیج تعاون کونسل کے رکن ممالک کے درمیان سکیورٹی تعاون کو مستحکم بنانے کے علاوہ امن عامہ کو درپیش چیلنجز کے موضوعات شامل تھے۔

اجلاس میں سعودی وزارت داخلہ کے وفد میں معاون وزیر داخلہ برائے ٹیکنالوجی بندر بن مشاری ، قطر میں سعودی عرب کے سفیر شہزادہ منصور بن فرحان ، وزارت داخلہ کے سیکرٹری خالد البتال اور ڈائریکٹر جنرل ادارہ امن عامہ بریگیڈئرمحمد البسامی کے علاوہ ڈائریکٹر اینٹی نارکوٹکس کرنل محمد القرنی و دیگر اعلی عہدیدار بھی شامل تھے۔