سیاح مون سون کے موسم میں شمالی علاقوں کے سفر سے گریز کریں، ماہرین موسمیات

2

اسلام آباد۔29جون (اے پی پی):ماہرین موسمیات نے سیاحوں کو پاکستان کے شمالی علاقوں کے سفر کی منصوبہ بندی کرتے وقت انتہائی احتیاط برتنے کی تنبیہ کی ہے ۔ مون سون کے دوران لینڈ سلائیڈنگ اور تیز سیلاب سیاحوں کے لیے خطرات کا باعث بن سکتے ہیں۔ملک کے شمالی علاقے جو اپنے دلکش مناظر اور مہم جوئی کے لیے مشہور ہیں مون سون کے موسم میں قدرتی آفات کا شکار ہوتے ہیں۔

موسلا دھار بارش لینڈ سلائیڈنگ، تیز سیلاب اور نقل و حمل کے نیٹ ورکس میں خلل کا باعث بن سکتی ہے جس سے سیاحوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ سکتی ہیں۔ماہر موسمیات ڈاکٹر صادق علی نے سیاحوں کو مون سون کے موسم میں شمالی علاقوں کے دورے ملتوی کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ مون سون کے موسم میں شمالی علاقوں کے دورے ملتوی کر دیں کیونکہ اس دوران سفر سے منسلک خطرات فوائد سے کہیں زیادہ ہیں۔ لینڈ سلائیڈنگ اور فلڈ بغیر کسی انتباہ کے رونما ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مون سون کے موسم میں شمالی علاقوں کے سفر سے گریز کرتے ہوئے سیاح لینڈ سلائیڈنگ اور اچانک سیلاب سے متاثر ہونے کے اپنے خطرے کو کم کر سکتے ہیں۔ایک اور ماہر صحت محمد نذیر نے کہا کہ جو لوگ اب بھی مون سون کے موسم میں شمالی علاقوں کا دورہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں انہیں اپنی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہ سیاحوں کو موسمی حالات کے بارے میں آگاہ رہنا چاہیے، ایسے گائیڈز کے ساتھ سفر کرنا چاہیے جو علاقوں سے واقف ہوں اور غیر متوقع حالات کے لیے تیار رہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہنگامی صورتحال کی صورت میں ہنگامی منصوبہ بندی کرنا بھی ضروری ہے۔

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے سیاحوں اور مقامی لوگوں کو یکساں طور پر انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور موسمی حالات سے باخبر رہیں۔ این ڈی ایم اے کے مطابق شمالی علاقوں میں مون سون کے پورے موسم میں شدید بارشوں کی توقع ہے جو عام طور پر جولائی سے ستمبر تک رہتی ہے۔

این ڈی ایم اے نے چوکس رہنے اور ہنگامی حالات کے لیے تیار رہنے کی اہمیت پر بھی زور دیا ہے۔

این ڈی ایم اے کے ترجمان نے کہا کہ ہم ہر ایک پر زور دیتے ہیں کہ وہ اپنی حفاظت کو ترجیح دیں اور ان علاقوں میں سفر کرنے سے گریز کریں جہاں لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب کا خطرہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم مقامی حکام کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ سیاح خطرات سے آگاہ ر ہیں اور ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ مون سون کے موسم میں شمالی علاقوں کے سفر سے گریز کر کے سیاح لینڈ سلائیڈنگ اور اچانک سیلاب سے متاثر ہونے کے خطرے کو کم کر سکتے ہیں۔