اسلام آباد۔11مارچ (اے پی پی):وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سی ڈی اے امور علی نواز اعوان نے کہا ہے کہ سیاست میں اخلاقیات لانے والے وزیراعظم عمران خان ہیں، حکومت نظام کی بہتری چاہتی ہے، ووٹوں کی خرید و فروخت روکنے کے لئے کوشاں ہیں، ہم اوپن بیلٹ کے تحت سینٹ کے الیکشن چاہتے تھے، (ن) لیگ کی پالیسی ”اچھا اچھا ہپ ہپ، گندا گندا تُھو تُھو” ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی بھی یہی چاہتے تھے کہ سینٹ الیکشن اوپن بیلٹ کے تحت ہو، میثاق جمہوریت میں ان دونوں جماعتوں نے اوپن بیلٹ کے تحت الیکشن کرانے پر اتفاق بھی کیا تھا، جب مسلم لیگ (ن) نے 2015ء میں یہ کہا تھا کہ سینٹ الیکشن اوپن بیلٹ کے تحت ہونا چاہیے تو پی ٹی آئی نے اس وقت بھی ان کا ساتھ دیا تھا۔
ایک سوال کے جواب میں معاون خصوصی علی نواز اعوان نے کہا کہ جن ریاستی اداروں کے حوالے سے اپوزیشن الزام لگا رہی ہے کیا سینٹ الیکشن میں جب یوسف رضا گیلانی منتخب ہوئے اس وقت کیا یہ ریاستی ادارے کام نہیں کر رہے تھے؟ حفیظ شیخ صاحب کے سینٹ الیکشن میں کیا ریاستی ادارے اپوزیشن کے ساتھ کھڑے تھے؟ اپوزیشن کا یہ وطیرہ ہے کہ جب چیزیں ان کے حق میں ہوں تو سب کچھ ٹھیک اور جب ان کے خلاف ہوں تو اداروں کو نشانہ بناتے ہیں، آج اپوزیشن الیکشن کمیشن کی تعریف کر رہی ہے، میں ان سے پوچھتا ہوں کہ آج سے تین ماہ قبل پی ڈی ایم نے کس ملک کے الیکشن کمیشن کے سامنے جلسہ کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ سینٹ الیکشن میں حکومت کے اپنے 180 ممبران تھے اور حکومت ان کو تو حراساں نہیں کر سکی اور 16 ووٹ اپوزیشن امیدوار کو چلے گئے، اب چیئرمین سینٹ کے الیکشن میں وہی حکومت اپوزیشن کے کچھ ممبران کو کس طرح حراساں کر کے ان سے ووٹ لے سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ہر وہ کام کریں گے جس کی قانون و آئین اجازت دیتا ہے، ہمیں الیکشن کمیشن جانا پڑا یا سپریم کورٹ جانا پڑا تو ہم جائیں گے، ہمیں لوگوں سے ملنا پڑا تو ہم ضرور ملیں گے لیکن ہم کبھی بھی پیسہ چلائیں گے اور نہ ہی اثر و رسوخ استعمال کریں گے۔
علی نواز اعوان نے کہا کہ سیاست میں اخلاقیات لانے والے وزیراعظم عمران خان ہیں، اس سے پہلے سیاست میں یہ کلچر تھا کہ کھاتا ہے تو لگاتا بھی ہے اور دوسری طرف کہا جاتا تھا کہ یہ مسٹر ٹین پرسنٹ ہے، اس طرح کے الزامات اپوزیشن کی دو بڑی جماعتیں ایک دوسرے پر لگاتی تھیں۔