اسلام آباد۔30ستمبر (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پاکستان کو درپیش بڑے مسائل کے حل کے لئے کوششیں جاری رکھنے کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں کو قبل از وقت انتخابات کے انعقاد پر بات چیت کرنی چاہئے۔
جمعہ کو ایک نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک وقت میں موجودہ حکومت میں شامل سیاسی جماعتوں سمیت ہر فریق قبل از وقت انتخابات چاہتا تھا تاہم اب حکومت اور تاجر برادری معاشی حالات کے بارے میں زیادہ فکر مندی ظاہر کر رہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ لوگوں کی گفتگو کو ٹیپ کرنے کے لئے جدید ترین ٹیکنالوجیز کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فون ٹیپ کرنے کی حوصلہ شکنی کی جانی چاہئے، ماضی میں بھی اس طرح گفتگو کو ٹیپ کیا جاتا رہا ہے ۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حالیہ ملاقات کے دوران انہوں نے وزیراعظم سے سیلاب کے بعد کی صورتحال اور موجودہ معاشی حالات پر تبادلہ خیال کیا۔ تاہم، انہوں نے واضح کیا کہ آڈیو لیکس کے معاملے پر وزیر اعظم کے ساتھ ان کی بات نہیں ہوئی۔ صدر نے کہا کہ آرمی چیف کی تقرری کے لیے آئین میں طریقہ کار طے ہے۔ انہوں نے آرمی چیف کی تقرری کے لیے وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر عمران خان کے درمیان مشاورت کے خیال کی حمایت کی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو بہت سے بحرانوں کا سامنا ہے جن میں کوویڈ۔ 19، سیلاب کی صورتحال اور سیاست میں پولرائزیشن شامل ہیں۔ میں ریاست پاکستان کو درپیش مسائل کے حل کے لیے کوششیں کرتا رہا ہوں۔ ایک سوال کے جواب میں صدر نے کہا کہ انہوں نے قومی احتساب بیورو اور الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے بل پر اختلاف رائے کی وجہ سے دستخط نہیں کئے تاہم انہوں نے اتفاق کیا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) طلباء کو مرکزی دھارے کی سیاست میں لانے اور انہیں سیاسی تربیت کے لیے پلیٹ فارم فراہم کرنے پر یقین رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام ریاستی اداروں کو ایک پیج پر ہونا چاہئے۔ فوج ملکی سرحدوں کے دفاع اور قدرتی آفات کے دوران اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ صدر نے کہا کہ معاشرے کو خواتین کو بااختیار بنانے اور انہیں درپیش جائیداد کی وراثت کے مسائل کے حل پر توجہ دینی چاہئے اور عام آدمی کے مسائل کو حل کیا جانا چاہئے۔