22.4 C
Islamabad
منگل, ستمبر 2, 2025
ہومقومی خبریںسید علی گیلانی نے اپنے اصولی موقف پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا،علی...

سید علی گیلانی نے اپنے اصولی موقف پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا،علی گیلانی ایک نظریہ،ایک ادارہ اور تحریک کا نام ہے،کشمیر کانفرنس میں شریک قومی رہنمائوں کا قائد حریت سید علی گیلانی کی جدوجہد کو خراج عقیدت

- Advertisement -

اسلام آباد۔1ستمبر (اے پی پی):کشمیر کانفرنس میں شریک قومی رہنمائوں نے قائد حریت سید علی گیلانی کی جدوجہد کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ سید علی گیلانی نے اپنے اصولی موقف پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا،علی گیلانی ایک نظریہ،ایک ادارہ اور تحریک کا نام ہے،انہوں نے اپنی زندگی تحریک آزادی کشمیر کے لئے وقف کئے رکھی،علی گیلانی نے نظریہ پاکستان پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا۔پیر کو کشمیر ہائوس میں جموں وکشمیر لبریشن سیل اور کل جماعتی حریت کانفرنس کے زیر اہتمام علی گیلانی کی برسی کی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس سے پارلیمانی کشمیر کمیٹی کے چیئرمین رانا قاسم نون،سابق صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان،سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق،سابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر نفیس زکریا،وزیر حکومت امتیاز نسیم،حریت رہنما غلام محمد صفی،امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر ڈاکٹر مشتاق احمد،ڈاکٹر نذیر گیلانی اور دیگر نے خطاب کیا۔

رانا قاسم نون نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان بامعنی اور جامع ثالثی کی ضرورت ہے،کشمیر تنازعہ حل کیے بغیر جنوبی ایشیا میں امن ممکن نہیں،کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق متنازعہ مسئلہ ہے،جموں و کشمیر میں لاکھوں افراد لاپتہ یا شہید ہو چکے ہیں،کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں جاری ہیں،بھارتی سٹیٹ سپانسرڈ دہشت گردی عالمی امن کے لیے خطرہ ہے،سید علی گیلانی کا نظریہ آج بھی کشمیریوں کی رہنمائی کر رہا ہے،گیلانی شہید کا فلسفہ شہادت ناقابل شکست ہے،سید علی گیلانی کو قومی ہیرو کے طور پر سلام پیش کرتے ہیں،آزادی کے لیے قربانیاں دینے والوں کو قوم سلام پیش کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی لائبریری میں سید علی گیلانی کارنر قائم کیا جائے گا،یہ کارنر قومی اسمبلی کی طرف سے گیلانی شہید کو خراج عقیدت ہوگا،او آئی سی میں کشمیر پر قرارداد پیش کرنے سے روکا گیا،بھارتی اثر و رسوخ کے باعث کئی پلیٹ فارمز پر کشمیر کو دبایا گیا،پاکستان کشمیریت کے بغیر ادھورا ہے کشمیریت پاکستان کے بغیر بے معنی ہے۔جماعت اسلامی کے سابق امیر سراج الحق نے کہا کہ علی گیلانی نے اسلام کی نسبت سے جدوجہد کی،تمام کشمیری ان کے وارث ہیں،کشمیر پاکستان کے لئے جغرافیائی،سیاسی اور سماجی لحاظ سے اہم ہے،کشمیر ایٹمی طاقتوں میں گھرا ہوا ہے،کشمیر کی چنگاری دنیا میں تباہی کا سبب بن سکتی ہے۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ سید علی گیلانی کا موقف تھا کہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل ہونا چاہیے۔سید علی گیلانی کی جدوجہد کو نصابی کتب میں شامل کیاجائے۔سابق ترجمان دفتر خارجہ و سفیر ڈاکٹر نفیس زکریا نے کہا کہ ہمیں سید علی گیلانی کے مشن کو عزم کے ساتھ آگے بڑھانا ہوگا،تمام کشمیری شہداء کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں،کشمیر کاز کے لیے جامع سٹریٹجی ترتیب دینے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا مرتکب ہے،انڈیا کمزور موقف پر ہے، مگر ہم موثر انداز میں اسے اجاگر نہیں کر رہے،ہزاروں اجتماعی قبریں کشمیر میں انسانی المیہ کی گواہ ہیں،فالس فلیگ آپریشنز اور جعلی مہمات سے بھارت نے کشمیر کا مقدمہ کمزور کیا،مغربی ممالک انسانی حقوق پر لیکچر دیتے ہیں، مگر بھارت پر خاموش ہیں۔انہوں نے کہا کہ ظلم کے ہزاروں واقعات موجود، مگر ہم نے عالمی سطح پر منظم مہم نہیں چلائی،365 دنوں میں ہر دن کشمیر کے کسی ظلم کو اجاگر کیا جا سکتا ہے،میڈیا اور سوشل میڈیا کو کشمیر کے لیے موثر ہتھیار بنانا ہوگا،ہماری آواز دنیا کے ہر کونے تک پہنچنی چاہیے۔نفیس زکریانے کہا کہ کشمیر پر بولنے والے سوشل میڈیا اکائونٹس کو کشمیریوں کی حمایت درکار ہے،سید علی گیلانی ایک نایاب رہنما تھے جن کے جانے سے خلاء پیدا ہوا،سید علی گیلانی کی انڈیا پر بہت دہشت تھی ،گیلانی کے جنازے میں بھی کسی کو شرکت نہیں کرنے دی گئی۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک ہزار سید علی گیلانی پیدا کرنے کی ضرورت ہے،بچے بوڑھے جوان انڈین ظلم کا شکار ہوئے ان سب جو خراج تحسین پیش کرتے ہیں،سید علی گیلانی کی زندگی کا محور کشمیر کاز تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی اسٹریٹجی کو بنانا ہوگا،انڈیا کمزور پوزیشن پر ہے،ڈس انفولیب نے راز افشاں کیا کہ انڈیا فیک کمپین کو آگے چلا رہا تھا،ہم اس بات کو آگے نہیں لے جا سکے، انڈیا اس معاملے میں کمزور پوزیشن پر تھا،ایسے مواقع اور معلومات کو استعمال کرنے کی ضرورت ہے،انڈیا نے بہت ظلم کیا ،دنیا کے سامنے حقائق واضح کرنے کی ضرورت ہے،عالمی دنیا پر انحصار کرنے کی ضرورت نہیں ،کشمیریوں کی قربانیوں پر زیادہ بات کرنی چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ جموں میں نسل کشی کر کے تین لاکھ کشمیریوں کو شہید کیا گیا،انڈیا نے جو ظلم کیے ان کو مہم کی شکل میں دنیا کو بتانے کی ضرورت ہے،اپنی آواز کو دنیا تک پہنچانے کے لیے پالیسی بنانا ہوگی۔وزیر حکومت بیگم امتیاز نسیم نے کہا کہ سید علی گیلانی کی جدوجہد ہمارے لئے مشعل راہ ہے،سید علی گیلانی کشمیر کے قائد اعظم تھے،وہ دنیا سے رخصت ہوکر بھی امر ہیں،یاسین ملک اور دیگر حریت قیادت گیلانی کی جدوجہد کے وارث ہیں۔حریت رہنما غلام محمد صفی نے کہا کہ سید علی گیلانی نے اپنے اصولی موقف پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا،وہ آخری سانس تک اپنے موقف پر ڈٹے رہے،

انہوں نے واضح کیا تھا کہ ان کا ووٹ پاکستان کے حق میں ہوگا۔جماعت اسلامی آزاد کشمیر کے امیر ڈاکٹر مشتاق نے کہا کہ سید علی گیلانی نے نظریہ پاکستان پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا،ان کا نام تاریخ میں تعظیم کے ساتھ یاد رکھا جائے گا،سید علی گیلانی کو خریدنے کی بھارت نے بہت کوشش کی لیکن وہ اپنے موقف پر ڈٹے رہے،ان کی جدوجہد تحریک آزادی کشمیر کے لئے تھی۔ڈاکٹر نذیر گیلانی نے کہا کہ سید علی گیلانی نے حریت کانفرنس کے آئین کی تشکیل میں کلیدی کردار ادا کیا،اقوام متحدہ کی کشمیر پر قرادادوں کو آئینی حیثیت دی،ان کا کشمیر کے تنازعہ پر موقف ہمیشہ اقوام متحدہ کے فریم ورک کے مطابق رہا۔سابق وزیر فرزانہ یعقوب نے کہا کہ سید علی گیلانی کا تصانیف اردو ادب کا قیمتی سرمایہ ہیں،اقبال ہر ان کی کتاب دہلی یونیورسٹی کے نصاب میں شامل ہے،ان کی تحریروں کو اسمبلی اور تعلیمی اداروں کی لائبریریوں میں رکھا جائے۔انہوں نے کہا کہ علی گیلانی کا نعرہ "ہم پاکستانی ہیں پاکستان ہمارا ہے”ہمارے لئے مشعل راہ ہے۔مسلم کانفرنس کے چیف آرگنائزر سردار عثمان عتیق نے کہا کہ علی گیلانی کا تحریک آزادی میں منفرد مقام ہے،وہ 10 لاکھ قابض فوج کے سامنے ڈٹ جانے والا عظیم لیڈر تھا،انہوں نے وادی میں عزم و استقلال کی مثال قائم کی،وہ الحاق پاکستان کے نظریے کا استعارہ تھے۔

 

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں