سری نگر۔ 11 مئی (اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے مقبوضہ علاقے اور بھارت کی مختلف ریاستوں کی جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیری حریت رہنماﺅں اور کارکنوں کی حالت زار پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فسطائی نظریے کے حامل بھارتی حکمرانوں کی طرف سے کشمیری سیاسی نظربندوں کو بدترین قسم کی انتقام گیری کا نشانہ بنانا اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق چارٹر کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سرینگر سے جاری اپنے ایک بیان میں کشمیری نظر بندوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ نظر بندوں کےساتھ رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں بھی جیل حکام کی طرف سے کوئی نرمی نہیں برتی جارہی اور انہیں تنگ وتاریک سیلوں میں مقید کرکے اسی حالت میں نماز، روزہ اور دوسری عبادات انجام دینے کے لیے مجبور کیا جارہا ہے، نظربندوں کو ناقص اور انتہائی کم مقدار میں غذا فراہم کی جاتی ہے جسکی وجہ سے ان کی صحت پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں، سید علی گیلانی کا کہنا تھا کہ نظر بندوں کے اہلخانہ کی انکے ساتھ مناسب طریقے سے ملاقاتیں بھی نہیں کرائی جاتیں جبکہ انہیں علاج و معالجہ کی مناسب سہولیات بھی میسر نہیں ہیں،انہوں نے محمد یٰسین ملک، مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، ڈاکٹر حمید فیاض، ڈاکٹر شفیع شریعتی، ڈاکٹر محمد قاسم فکتو، آسیہ اندرابی، ڈاکٹر غلام محمد بٹ، الطاف احمد شاہ، ایاز اکبر، پیر سیف اللہ، راجہ معراج الدین کلوال، نعیم احمد خان، فاروق احمد ڈار، فہمیدہ صوفی، ناہیدہ نسرین، محمد یوسف میر، محمد یوسف فلاحی، عبدالغنی بٹ، شیخ محمد رمضان، شکیل احمد یتو، عبدالاحد پرہ، مشتاق احمد ویری، عبداللہ ناصر، غلام قادر بٹ، نذیر احمد شیخ، محمد ایوب ڈار ، طارق احمد، مظفر احمد ڈار، محمد حسین، پیر محمد اشرف، مشتاق احمد حرہ، یٰسین احمد ہرہ، سمیع اللہ، اسد اللہ پرے، حکیم شوکت، معراج الدین نندہ، بشارت بزاز، طارق احمد پنڈت، محمد حسین، ہلال احمد بیگ، نور محمد کلوال، بشیر احمد بٹ، ایڈوکیٹ زاہد علی، اشتیاق احمد وانی، ڈاکٹر محمد سلیم، مولانا سرجان برکاتی، عبدالحی، ظہور احمد وٹالی، سید شاہد یوسف، سید شکیل احمد، آصف سلطان اور عبدالرشید شگن اور دیگر نظر بندوںکے صبرو استقلال کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے یہ محبوسین رواں جدوجہدِ آزادی کا سرمایہ افتخار ہیں۔سید علی گیلانی نے اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن، عالمی ریڈکراس، ایمنسٹی انٹرنیشنل اور ایشیا واچ سے مطالبہ کیا کہ کہ وہ کشمیری نظر بندوں کی حالت زار کا جائزہ لینے کیلئے اپنی ٹیمیںجیلوں کے دورے پر بھیجیںاور بھارت پر دباﺅ ڈالیں کہ وہ ان پر مظالم کا سلسلہ بند کرے، انہوں نے مسئلہ کشمیر کو ایک سیاسی مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ حقِ خودارادیت کو پوری دنیا میں ایک پ±رامن اور جمہوری فارمولہ تسلیم کیا گیا ہے لیکن یہ انتہائی المناک بات ہے کہ بھارت کشمیریوں کو اپنا یہ پیدائشی حق مانگنے کی پاداش میں بے انتہا مظالم کا نشانہ بنارہا ہے،انہوں نے بھارتی فورسز کی طرف سے سرینگر اور دیگر علاقوں میں پر امن مظاہرین پر طاقت کے وحشیانہ استعمال کی اور نوجوانوں کی گرفتاری کی شدید مذمت کی۔