سیلاب سے متاثرہ تمام علاقوں کی بجلی بحال کر دی گئی ،وفاقی وزیر خرم دستگیر

81

گوجرانولہ۔11ستمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر توانائی انجینئر خرم دستگیر خا ن نے کہا ہے کہ ملک بھر میں سیلاب سے متاثرہ تمام علاقوں کی بجلی بحال کر دی گئی ہے،بجلی کمپنیوں کے ملازمین کی انتھک محنت پر انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ اکتوبر تک بجلی کے بلوں میں واضح کمی آنا شروع ہو جائے گی ،فیول پرائس کی مد میں دیئے گئے حکومتی ریلیف سے ملک بھر کے 74فیصد صارفین کو فائدہ پہنچا ہے۔ چونکہ بجلی کی سب سے زیادہ کھپت جون کے مہینہ میں ہوتی ہے لہذا فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ میں ریلیف بھی جون کے مہینہ کے لیے دیا گیا تاکہ عوام الناس کو زیادہ سے زیادہ فائدہ ہو۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گیپکو ہیڈ کوارٹر میں منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران میڈیا نمائندگان سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وفاقی وزیر توانائی نے کہا کہ موسم گرما میں اپنے پاکستانیوں کو بجلی کی مسلسل فراہمی برقرار رکھنے کیلئے بجلی کے مہنگے پیداواری یونٹس چلانا پڑے جس کی وجہ سے جون کے مہینہ کا فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ زیادہ آیا جو کہ اب بتدریج کم ہونا شروع ہو گیا ہے اور مہنگے پلانٹ بند ہونے سے اکتوبر تک اس میں واضح کمی آجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں معمول کے مطابق لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے جن فیڈرز پر لائن لاسز حد سے زیادہ ہیں وہاں زیادہ لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے تاکہ بلوں کی ادائیگی کرنے اور نہ کرنیوالے صارفین میں فرق برقرار رہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ سیلاب کے باعث جو کھمبے دریاؤں کے قریب تھے وہ بہہ گئے تھے انہیں بھی بحال کردیا گیاہے تاہم بلوچستان اور سندھ میں کچھ گریڈاسٹیشن خود بند کئے ہیں تا کہ کسی قسم کا کوئی نقصان نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ رات کوجب ایک فسادی ٹولہ تشہیر اور جھوٹ کے ذریعے گوجرانوالہ کی عوام کو گمراہ کرنے کی ناکام کوشش کر رہا ہے ہم وزیر اعظم کی ہدایت پر دادو میں بند باندھ کر ایک بڑے گرڈ اسٹیشن کو بچانے میں مصروف تھے جس کیلئے میں نیشنل ٹرانسمیشن کمپنی اور دادو ڈپٹی کمشنر کا شکرگزار ہوں جن کی مددسے ایک بڑے نقصان سے ملک کو بچایا گیا۔

خضدار اور دیگر مقامات پر تین اہم سپلائیوں کو بڑی محنت سے بحال کر لیا گیا ہے تاہم کچھ جگہوں پر عارضی بحالی کی گئیں چند دنوں میں مکمل بحال ہوجائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انجینئر خرم دستگیر خاں نے کہا کہ ایک طرف عمران خان کی تقریر ہے جس میں سیلاب متاثرین کا ذکر تک نہیں تھا اور دوسری طرف وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف ہیں جو سیلاب متاثرین کے پاس جاکر ان کے نومولود بچوں کو گود میں لیکر بیٹھ رہے ہیں اور انکے دکھوں کا مداوا کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بہتر تھا کہ عمران خان جلسے میں ہمیں بتا دیتے کہ تین کروڑ تیس لاکھ لوگوں کو کیسے امداد پہنچانی ہے، کیسے سیلاب متاثرین کی بحالی کرنی ہے ،بتاتے کہ گندم کی کیسے بوائی کرسکتے ہیں مگر جلسے میں بس میں میں اور میں تھی۔