اسلام آباد۔8ستمبر (اے پی پی):نیشنل فلڈ ریسپانس کوآرڈینیشن کمیٹی (این ایف آر سی سی) نے ملک کے مختلف حصوں میں سیلاب سے جانی و مالی نقصانات ، ریسکیو اور ریلیف آپریشن سے متعلق تازہ ترین اعداد و شمار جاری کر دیئے ہیں ، سیلاب سے مزید 12 افراد جاں بحق اور دو زخمی ہوگئے ، سندھ اور بلوچستان میں 6579 کلومیٹر سڑکیں، 246 پل اور 173 دکانوں کو نقصان پہنچا ، چاروں صوبوں میں 22 اضلاع ذیادہ متاثر ہوئے ہیں ۔
این ایف آر سی سی کے مطابق آج ملک کے بیشتر حصوں میں موسم بنیادی طور پر گرم اور مرطوب رہے گا، بالائی خیبرپختونخوا، آزاد جموں و کشمیر اور جی بی میں چند مقامات پر موسم جزوی طور پر ابر آلود رہنے کی توقع ہے۔ آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران بالائی خیبرپختونخوا، آزاد جموں و کشمیر، جی بی اور ملحقہ پہاڑیوں میں چند مقامات پر گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔کل(ہفتہ 10 ستمبر کو) ملک کے بیشتر حصوں میں موسم گرم اور مرطوب رہے گا، تاہم بالائی کے پی، آزاد وجموں کشمیر ، اسلام آباد ، پوٹھوہار ریجن اور گلگت بلتستان میں بارش/گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سیلاب سے سب سے زیادہ اموات سندھ اور بلوچستان میں ہوئیں، مزید 12 افراد جان کی بازی ہار گئے اور 2جبکہ زخمی ہوئے۔
اب تک کل اموات 1355 جبکہ 12722 افراد زخمی ہوئے ہیں۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سب سے زیادہ انفراسٹرکچر کو نقصان سندھ اور بلوچستان میں ہوا۔ کل 6579 کلومیٹر سڑکیں، 246 پل اور 173 دکانوں کو نقصان پہنچا ہے۔سندھ کے سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع میں قمبر شہداد کوٹ، جیکب آباد، لاڑکانہ، خیرپور، دادو، نوشہرو فیروز، ٹھٹھہ اور بدین، بلوچستان میں کوئٹہ، نصیر آباد، جعفرآباد، جھلماگسی، بولان، صحبت پور اور لسبیلہ ، کے پی میں دیر، سوات، چارسدہ، کوہستان، ٹانک اور ڈی آئی خان اور پنجاب میں ڈی جی خان اور راجن پور شامل ہیں۔اب تک 415 آرمی ایوی ایشن ہیلی کاپٹر پروازوں کے دوران مختلف علاقوں میں پھنسے ہوئے لوگوں کو نکالنے کے لئے چلائیں گئیں ۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 14 پروازوں کے ذریعے 163 پھنسے ہوئے افراد کو نکالا گیا اور 34 ٹن امدادی سامان سیلاب متاثرین تک پہنچایا گیا۔ا ب تک ہیلی کاپٹر کے ذریعے 3879 پھنسے ہوئے افراد کو نکالا جا چکا ہے۔
اب تک ملک بھر میں سیلاب متاثرین کے لیے سندھ، جنوبی پنجاب اور بلوچستان میں 147 ریلیف کیمپ اور 284 ریلیف کلیکشن پوائنٹس قائم کیے گئے ہیں۔اب تک 5538 ٹن اشیائے خوردونوش کے ساتھ 991 ٹن غذائی اشیاء اور 3322632 ادویات کی اشیا جمع کی جا چکی ہیں جبہ 5148 ٹن خوراک، 948 ٹن غذائی اشیاء اور 2916597 ادویات تقسیم کی جا چکی ہیں،250 سے زیادہ میڈیکل کیمپ لگائے گئے ہیں جن میں ملک بھر میں 102,721 سے زیادہ مریضوں کا علاج کیا گیا ہے اور 3-5 دن کی مفت دوائیاں فراہم کی گئی ہیں۔پاکستان نیوی نے 04 فلڈ ریلیف سینٹرز، 06 سینٹرل کلیکشن پوائنٹس قائم کیے ۔ 807 فیملیز (3589 افراد) کے لیے 02 ٹینٹ سٹیز اور 49 میڈیکل کیمپس قائم کیے جن میں ملک بھر میں 31,657مریضوں کا علاج کیا گیا۔ مختلف اضلاع میں 1155 ٹن راشن، 2680 ٹینٹ اور 339577 لیٹر منرل/میٹھا پانی تقسیم کیا گیا۔
پاکستان نیوی کی 23 یمرجنسی ریسپانس ٹیموں نے 46 موٹرائزڈ بوٹس اور 2 ہوور کرافٹس سے لیس 10 اضلاع میں پھنسے ہوئے 12,808 اہلکاروں کو بچایا۔پاک بحریہ نے اندرون سندھ میں 02 ہیلی کاپٹر مختص کیے ہوئے ہیں ۔ اب تک، 45 پروازوں میں 440 بار پھنسے ہوئے لوگوں کو محفوظ مقام تک پہنچایا گیا ۔3065 پیکٹ (60,400 کلوگرام) راشن اور 300 کلوگرام ادویات تقسیم کیں۔ پاک بحریہ کی 8 ڈائیونگ ٹیموں نے پاکستان بھر میں متاثرہ علاقوں میں 25 ڈائیونگ آپریشنز بھی کیے ہیں۔پاک فضائیہ نے مختلف پروازوں کے ذریعے 1521 افراد کو کو ریسکیو کیا، 2577 خیمے، 165،357 کھانے کے پیکٹ، 1382243 کلو گرام راشن، 157،2061 لیٹر پانی فراہم کیا ۔ 50 ریلیف کیمپ اور 41 میڈیکل کیمپ لگائے جن میں اب تک ملک بھر میں 37,789 مریضوں کا علاج کیا جا چکا ہے۔
اس وقت پی اے ایف سندھ، نواب شاہ، سکھر، میرپور خاص، تلہار، جیکب آباد، سہون، پرپتھو میں مکمل طور پر پرعزم ہے۔ بلوچستان سمنگلی، قلعہ عبداللہ اور قلعہ سیف اللہ۔ پنجاب میں راجن پور اور ڈی جی خان۔ جی بی، گلگت اسکردو، غذر، نلتر، گانچھے میں۔ کے پی کے، نوشہرہ، چارسدہ، خاصگی، سیدو شریف، شانگلہ، لارام میں توجہ مرکوز رہی۔