سیلاب متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری، مسلح افواج سمیت تمام ادارے متاثرین کو خوراک، طبی امداد اور ریسکیو و ریلیف کے لئے ہمہ وقت تیار ہیں،این ایف آر سی سی

115
سیلاب متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری، مسلح افواج سمیت تمام ادارے متاثرین کو خوراک، طبی امداد اور ریسکیو و ریلیف کے لئے ہمہ وقت تیار ہیں،این ایف آر سی سی

اسلام آباد۔11ستمبر (اے پی پی):نیشنل فلڈ ریسپانس کوآرڈینیشن سینٹر نے کہا ہے کہ پنجاب، سندھ ، کے پی کے اور بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سامان کی ترسیل، ریسکیو و ریلیف کی سرگرمیاں جاری ہیں، متاثرین کو خوراک، طبی امداد اور ریسکیو و ریلیف کی فراہمی کے لئے مسلح افواج سمیت تمام اداروں کے ریلیف کیمپ اور میڈیکل کیمپ متاثرین کی مدد کے لئے ہمہ وقت تیار ہیں، 24 گھنٹوں میں کشمیر، شمال مشرقی پنجاب اور بالائی کے پی میں ہلکی سے درمیانی بارش ہوئی، سندھ، وسطی/جنوبی پنجاب، بلوچستان اور گلگت بلتستان میں موسم گرم اور مرطوب رہا، آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران کشمیر، کے پی، اسلام آباد، بالائی پنجاب، جنوبی مشرقی سندھ اور جی بی میں آندھی/گرج چمک کے ساتھ بارش جبکہ ملک کے دیگر علاقوں میں موسم گرم اور مرطوب رہنے کا امکان ہے۔

نیشنل فلڈ ریسپانس کوآرڈینیشن سینٹر کی جانب سے اتوار کو جاری کردہ تازہ ترین اعدادو شمار کے مطابق کشمیر، شمال مشرقی پنجاب اور بالائی کے پی میں ہلکی سے درمیانی بارش ہوئی، سندھ، وسطی/جنوبی پنجاب، بلوچستان اور گلگت بلتستان میں موسم گرم اور مرطوب رہا، گزشتہ روز سب سے زیادہ درجہ حرارت دالبدین 42 ڈگری سینٹی گریڈ، لسبیلہ، خان پور، مٹھی، سبی اور نور پور تھل میں41 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران کشمیر، کے پی، اسلام آباد، بالائی پنجاب، جنوبی مشرقی سندھ اور جی بی میں آندھی/گرج چمک کے ساتھ بارش جبکہ ملک کے دیگر علاقوں میں موسم گرم اور مرطوب رہنے کا امکان ہے۔

بارش سے کشمیر، کے پی کے پہاڑی علاقے، جی بی، گلیات اور مری میں لینڈ سلائیڈنگ ہوسکتی ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سندھ اور کے پی میں سب سے زیادہ انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچا، کل 6579 کلومیٹر سڑکوں، 246 پلوں اور173 دکانوں کو نقصان پہنچا ہے۔ سیلاب کے سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع میں سندھ کے قمبر شہداد کوٹ، جیکب آباد، لاڑکانہ، خیرپور، دادو، نوشہرو فیروز، ٹھٹھہ اور بدین شامل ہیں ، بلوچستان کے سب سے زیا دہ متاثرہ اضلاع میں کوئٹہ، نصیر آباد، جعفرآباد، جھل مگسی، بولان، صحبت پور اور لسبیلہ شامل ہیں۔

اسی طرح کے پی میں دیر، سوات، چارسدہ، کوہستان، ٹانک اور ڈی آئی خان اور پنجاب میں ڈی جی خان اور راجن پور کے اضلاع طوفانی بارشوں اور سیلاب سے سب سے زیادہ متاثرہ ہیں ۔ مسلح افواج کی امدادی کوششوں سے آرمی ایوی ایشن نے اب تک پھنسے ہوئے لوگوں کو نکالنے کے لیے485 آرمی ایوی ایشن ہیلی کاپٹروں کو مختلف علاقوں میں روانہ کیا ۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں22 پروازیں کی گئیں اور70 پھنسے ہوئے افراد کو نکالا گیا اور29.9 ٹن امدادی اشیا سیلاب متاثرین تک پہنچائی گئیں۔ اب تک ہیلی کاپٹرز کے ذریعے 4424 پھنسے ہوئے افراد کو نکالا جا چکا ہے۔

ملک بھر میں سیلاب متاثرین کے لیے امدادی سامان جمع کرنے اور ریلیف کی فراہمی کے لئے سندھ، جنوبی پنجاب اور بلوچستان میں 147 ریلیف کیمپ اور 284 ریلیف کلیکشن پوائنٹس قائم کیے گئے ہیں۔ اب تک 6855.7 اشیائے خوراک، 1203.0 ٹن دیگرغذائی اشیا اور 4597569 ادویات جمع کی جا چکی ہیں، تاہم اب تک 6452.3 ٹن خوراک، 1165.3 ٹن غذائی اشیا اور 4330611 ادویات تقسیم کی جا چکی ہیں۔ طبی امداد کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ اب تک 250 سے زائد میڈیکل کیمپ لگائے گئے ہیں جن میں ملک بھر میں 102721 سے زائد مریضوں کا علاج کیا گیا ہے اور3 سے 5 دن کی مفت ادویات فراہم کی گئی ہیں۔ پاک بحریہ کی ریلیف اور ریسکیو کی کوششوں سے ملک بھر میں 04 فلڈ ریلیف سینٹرز، 06 سینٹرل کلیکشن پوائنٹس، 02 خیمہ شہرجہاں7139 افراد کی رہنے کی گنجائش ہے اور 56 میڈیکل کیمپس قائم کیے ہیں جن میں 38496 مریضوں کا علاج کیا گیا ہے۔

مختلف اضلاع میں 1262 ٹن راشن، 3310 ٹینٹ اور 590,577 لیٹر منرل/میٹھا پانی تقسیم کیا گیا۔ مزید برآں، پاکستان نیوی کی 23 ایمرجنسی ریسپانس ٹیموں نے46 موٹرائزڈ بوٹس اور02 ہوور کرافٹس کے ذریعے10 اضلاع میں پھنسے ہوئے 14779 افراد کو ریسکیو کیا ۔ پاک بحریہ نے اندرون سندھ میں 02 ہیلی کاپٹر بھی تعینات کیے ہیں جو اب تک 50 پروازیں کر چکے ہیں، ان ہیلی کاپٹروں نے 465 بارکوششوں سے پھنسے ہوئے لوگوں کو بچایا اور راشن کے 3505 پیکٹ تقسیم کیے ۔

پاک بحریہ کی 08 غوطہ خورٹیموں نے پاکستان بھر میں متاثرہ علاقوں میں 26 ڈائیونگ آپریشنز بھی کیے ہیں۔ پاک فضائیہ کی امداد اور بچائو کی کوششوں کا سلسلہ بھی جاری ہے، پاک فضائیہ نے90 سی۔130کی پروازیں،ایم آئی۔17 کی 92، اے ڈبلیو۔139 کی 54 فضائی پروازیں کیں، 1521 اہلکاروں کو بچایا، 4800 خیمے، 216004 کھانے کے پیکٹ، 2584.02 ٹن راشن، 196677 لٹر پانی فراہم کیا،54 ریلیف کیمپ اور 44 میڈیکل کیمپ لگائے،

ملک بھر میں اب تک 46,980 مریضوں کا علاج کیا جا چکا ہے۔ اس وقت پاک فضائیہ سندھ نواب شاہ، سکھر، میرپور خاص، تلہار، جیکب آباد، سہون اور پرپتھو میں مکمل طور پر بھرپور الرٹ ہے۔ بلوچستان سمنگلی، قلعہ عبداللہ اور قلعہ سیف اللہ، پنجاب میں راجن پور اور ڈی جی خان، جی بی میں گلگت ،سکردو، غذر، نلتراور گانچھے میں جبکہ کے پی کے نوشہرہ، چارسدہ، خاصگی، سیدو شریف، شانگلہ، لارام کے علاقوں پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے۔