لاہور۔28اگست (اے پی پی):وزیر اعظم کے نمائندہ خصوصی برائے بین المذاہب و ہم آہنگی ومشرق وسطیٰ اور چیئر مین متحدہ علماء بورڈ پنجاب حافظ محمد طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ سیلاب متاثرین کی بروقت امداد اور بحالی کیلئے ملک میں سیاسی سرگرمیاں معطل کردی جائیں،قوم کو اس آزمائش سے نکالنے کیلئے وفاقی اور صوبائی حکومتیں مل کر آگے بڑھیں،بحران سے بچنے کیلئے ذخیرہ اندوزوں اور منافع خوروں کیخلاف فوری کریک ڈائون کیا جائے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف قرآن اینڈ سیرت سٹیڈیز میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا
۔طاہر اشرفی نے کہا کہ ملک اس وقت ناگہانی آفت سے گزر رہا ہے جس کی وجہ سے ہر پاکستانی پریشان ہے اور اس پریشانی کا حل قومی اتحاد اور یکجہتی میں ہے۔انہوں نے کہاکہ ملک بھر میں ابھی تک سیلاب کا سلسلہ جاری ہے اور بڑے پیمانے پر لوگ اس سے متاثر ہورہے ہیں،سیلاب نے وسیع پیمانے پر انفراسٹرکچر تباہ کردیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ میں سیاسی اور مذہبی قائدین سے گزارش کرتاہوں کہ وہ اپنے ووٹرز کے مستقبل کو محفوظ بنانے کی خاطر ملک بھر میں 2سے3 ماہ کیلئے سیاسی سرگرمیاں معطل کردیں کیونکہ یہ 2010سے بڑا سیلاب ہے اور اس سے بحران پیداہونے کاخدشہ ہے ۔
ان کا کہنا تھاکہ اس وقت ہمیں قومی وحدت کی ضرورت ہے اور میں وزیر اعظم محمد شہباز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ سے گزارش کروں گا کہ وہ قومی مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے مل کر آگے بڑہیں،کیونکہ ہم سانحہ اے پی سی پر ایک ہوسکتے ہیں تو سیلاب متاثرین کے لیے کیوں یکجا نہیں ہوسکتے ۔انہوں نے کہا کہ ہم اسلامی اور دیگر ممالک کا پاکستان کو امداد فراہم کرنے پر شکریہ ادا کرتے ہیں اور اس مقصد کیلئے اقوام متحدہ کے اداروں کوبھی آگے آنا ہوگا۔نمائندہ خصوصی نے کہاکہ میں غیر سرکاری تنظیموں اور فلاحی اداروں سے بھی کہوں گا کہ وہ متاثرین کی امداد کیلئے علاقے تقسیم کرلیں تاکہ تمام کی یکساں امداد ہوسکے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت سیلاب کی صورتحال سے ملک میں ہونے والے نقصان کا اندازہ نہیں لگایا جاسکتا جب یہ صورتحال تھم جائے گی اس وقت ٹھیک اندازہ ہوسکے گا۔
طاہر اشرفی نے کہاکہ ملک میں جب بھی ناگہانی صورتحال پیداہوئی ہے تو اس سے نمٹنے کیلئے پاک فوج کا کردار ہمیشہ نمایا ں رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کے ایسے شہری جو رمضان المبارک میں زکٰوة ادا کرتے ہیں وہ قبل از وقت بھی اسے سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے ادا کرسکتے ہیں۔اس موقع پر متحدہ علماء بورڈ کے ممبران ضیااللہ شاہ بخاری،ڈاکٹر ظفراللہ شفیع،مولانا محمد خان لغاری اور مولانا محمد علی نقشبندی نے بھی خطاب کیا۔