سیلاب نے ملک کے مختلف حصوں بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے، لاکھوں لوگ اپنے گھروں سے بے گھر ہوچکے ہیں، ایک ہزار کے قریب جانیں ضائع ہوچکی ہیں، ترجمان دفتر خارجہ

141

اسلام آباد۔26اگست (اے پی پی):دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ شدید بارشوں اور سیلاب نے ملک کے مختلف حصوں بالخصوص سندھ اور بلوچستان میں بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے جو پاکستان کے لیے ایک بہت بڑا چیلنج ہے، حکومت نے سیلاب سے ہونے وا لی اموات، املاک، انفراسٹرکچر، مویشیوں اور ذریعہ معاش کے پہنچنے والے بھاری نقصان کے پیش نظر ہنگامی حالت کا اعلان کیا ہے، سیلاب سے لاکھوں لوگ اپنے گھروں سے بے گھر ہوچکے ہیں، تقریباً 33 ملین افراد متاثر ہوئے ہیں جبکہ ایک ہزار کے قریب جانیں ضائع ہوچکی ہیں، انفراسٹرکچر بہہ جانے کی وجہ سے ریسکیو اور ریلیف آپریشن میں مشکلات کا سامنا ہے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار نے جمعہ کو پریس بریفنگ میں بتایا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں اور مختلف محکمے اور ایجنسیاں بشمول این ڈی ایم اے اور پی ڈی ایم ایز، سول انتظامیہ اور مسلح افواج سیلاب متاثرین کی مدد کے لئے تمام دستیاب وسائل اور صلاحیتوں کو استعمال کررہی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ ایک صورتحال سے نمٹنے کے لئے نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر کام کررہا ہے، وزیر اعظم کی طرف سے تشکیل دی گئی ایک قومی ریلیف کوآرڈینیشن کمیٹی منصوبہ بندی کے وزیر کی سربراہی میں کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم، وزیر خارجہ بلاول اور دیگر وزراءنے جمعہ کو سکھر میں سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کیا۔انہوں نے کہا کہ اس سے قبل وزیر اعظم نے سفیروں کے ایک گروپ سے ملاقات کی جس میں انہوں نے سفیروں کو انسانی المیے کے پیمانے سے آگاہ کیا۔

ترجمان نے کہا کہ ہمیشہ کی طرح حکومت کی کوششوں کو پوری پاکستانی قوم کی طرف سے سراہا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہری، سول سوسائٹی اور انسانی ہمدردی کی تنظیمیں متاثرہ بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ سخاوت اور یکجہتی کے جذبے کے ساتھ امدادی کاموں کے لیے بڑی تعداد میں آگے بڑھ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے جس سے نمنٹے کے لئے پاکستان کو بین الاقوامی برادری سے فوری تعاون اور مدد کی ضرورت ہے، ہم اقوام متحدہ، بین الاقوامی امدادی اداروں، اپنے شراکت داروں اور دوست ممالک کے شکر گزار ہیں جو مدد کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ 30 اگست کو جنیوا اور اسلام آباد سے بیک وقت اقوام متحدہ کی اپیل کی جا رہی ہے، بیرون ملک مقیم لاکھوں پاکستانی بھی اس کوشش میں حصہ ڈالنے کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے وزیر اعظم فلڈ ریلیف فنڈ 2022 بھی قائم کیا ہے، یہ فنڈ اندرون اور بیرون ملک سے عطیات قبول کرے گا، دنیا بھر میں ہمارے مشنز پاکستانی کمیونٹیز تک رسائی حاصل کر رہے ہیں تاکہ سیلاب سے متعلق امدادی سرگرمیوں کو آسان اور متحرک کیا جا سکے۔ ترجمان نے میڈیا سے اپیل کی کہ وہ سیلاب متاثرین کی مدد کے لئے اس پیغام کو پھیلائیں اور اس سنگین صورتحال کے بارے میں شعور بیدار کریں۔