سیلز ٹیکس کیلئے بائیو میٹرک لازمی قراردینااچھا اور مثبت قدم ہے،اس سے جعلی انوائسز کی روک تھام میں مدد ملے گی ،صدر فیصل آباد چیمبر

157
Khurram Tariq
Khurram Tariq

فیصل آباد۔ 05 جولائی (اے پی پی):فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدر ڈاکٹر خرم طارق نے کہا کہ حکومت اور ایف بی آر کی جانب سے سیلز ٹیکس کیلئے بائیو میٹرک کو لازمی قرار دیا گیا ہے جوایک اچھا اور مثبت قدم ہے جبکہ اس سے جعلی انوائسز کی روک تھام کرنے میں مدد ملے گی۔وہ ایف بی آر سے لیزان بارے چیمبر کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے جس میں خاص طور پر سیلز ٹیکس کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پرسینئرنائب صدرفیصل آباد چیمبرڈاکٹرسجادارشد،نائب صدرمحمداسلم بھلی ودیگرکمیٹی ممبرزموجودتھے۔انہوں نے کہا کہ ایس آر او350اور دیگر تحفظات و ممکنہ خدشات کی بجٹ سے قبل نشاندہی کی جانی چاہیے تھی تاکہ ان کو اناملی کمیٹی کے ذریعہ حل کرانے کی کوشش کی جاتی۔ انہوں نے کہا کہ چند روز تک لاہور میں فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈانڈسٹری کا اجلاس ہو رہا ہے وہ اس مسئلہ کو مذکورہ اجلاس میں پیش کریں گے۔

قائمہ کمیٹی کے کنوینر چوہدری طلعت محمود نے کہا کہ ایس آر او 350بجٹ سے قبل مارچ کے مہینے میں جاری ہوا تھا مگر اس کے عملی اطلاق سے درپیش مسائل اب سامنے آرہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس ایس آر او کا اصل مقصد جعلی انوائسز کی روک تھام کرنا ہے مگر اس کا براہ راست اثر مینو فیکچررز پر آرہا ہے کیونکہ اس کی وجہ سے ان کیلئے بروقت ریٹرن داخل کرنا ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ جن سے مینو فیکچررز نے خریداری کی ہے جب تک وہ ریٹرن نہیں داخل کریں گے مینو فیکچررز کیلئے بھی ریٹرن داخل کرنا ممکن نہیں ہوگا۔ انہوں نے آرٹیکل 17کے حوالے سے کہا کہ یہ کاروبار کرنے کی آزادی دیتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ سوائے مینو فیکچررز کے تمام ٹریڈرز پر قدغن لگا دی گئی ہے کہ وہ اپنے اصل زر کے صرف پانچ گنا تک کو ہی ظاہر کر سکتے ہیں۔