سینئرمنسٹرمریم اورنگزیب کی زیر صدارت سموگ کے خاتمہ بارے اجلاس،لانگ ٹرم،شارٹ ومڈ ٹرم بنیادوں پر پلان مرتب

105

لاہور۔7اپریل (اے پی پی):وزیراعلی پنجاب مریم نواز کی ہدایت پرسینئر منسٹر مریم اورنگزیب کی زیر صدارت پری و سیزن سموگ کے خاتمے کے حوالے سی اہم اجلاس منعقد ہوا،جس میں لانگ ٹرم،شارٹ ٹرم اور مڈ ٹرم بنیادوں پرانسداد سموگ بارے سیکٹورل ایکشن پلان مرتب کیا گیا۔فضائی آلودگی کے خاتمے کے لیے تمام متعلقہ محکموں اور سٹیک ہولڈرز کی کارکردگی کا جائزہ بھی لیاگیا۔سینئرمنسٹر پنجاب نے گاڑیوں کی انویسٹیگیشن سرٹیفیکیشن SOPsکے مطابق QRCode کے ساتھ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ساتھ کرنے کی ہدایت کی۔انہوں نے کہا کہ آج سے ہی پورے فریم ورک کے ساتھ سیکٹروائز اس پر کام کیا جائے۔اجلاس میں پنجاب ڈیجیٹل ٹرانسپورٹ سسٹم متعارف کروانے پر بھی غوروخوض کیا گیا۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ انسداد سموگ کے لیے شعبہ جاتی سطح پر عوام اوراینٹی سموگ زرعی آلات وکرشرز کے استعمال پر عملدرآمد بارے کسانوں کیلئے آگاہی مہم چلائی جائے گی۔انڈسٹری کی مکمل میپنگ وزوننگ،سولر پروگرام کے تحت سرکاری عمارتوں کو سولرائز کیا جائے گا۔ہائوسنگ سوسائٹیز سمیت تعمیر مقامات پر ڈسٹ مینجمنٹ،ٹری پلانٹیشن اور واٹرٹریٹمنٹ پلانٹس کی تنصیب کے حوالے سے اقدامات کیے جائیں۔سینئر منسٹرنے کہا کہ ہر سیکٹر کمیونیکیشن یونٹ بنائے۔کمیونیکیشن سٹریٹیجی پر کام کریں اور یہاں سے ہر سیکٹر اپنی آگاہی مہم چلائے۔انہوں نے بتایا کہ وزیراعلی پنجاب کی ہدایت پر سموگ پر قابو پانے کا پہلا سیکٹر وائز ایکشن پلان مرتب کر لیا گیا یے۔

وزارتوں اور محکموں کے معینہ مدت میں ٹارگٹ کے حصول کے لیے ٹاسک بھی مکمل ہوچکے ہیں۔ٹرانسپورٹ، زراعت، صنعت، توانائی کے شعبوں میں ماحول دوست اور آلودگی کے خاتمے کے لئے پہلی بار جامع مرحلہ وار پروگرام پر عمل درآمد ہوگا۔سینئرمنسٹر مریم اورنگزیب کاکہنا تھا کہ شہروں سے کچرے کی صفائی، زہریلے دھوئیں پر قابو پانے، شجرکاری، عوام کی آگاہی کے لئے بھی اقدامات کے اہداف مقرر کرلیے گئے ہیں۔اب تمام گاڑیوں کے لئے فٹنس سرٹیفکیٹ لازمی اور سالانہ معائنہ بھی ہوگا۔ رواں ماہ سے گاڑیوں کی کیوآر مانیٹرنگ کا نظام شروع ہوگاجسے سیف سٹی سے منسلک کیاجائے گا۔

سینئرمنسٹر نے کہا کہ لاہور میں جدید ترین گیس اینالائزر نصب ہوں گی جو دھوئیں کے اخراج کو مانیٹر کریں گے۔ پنجاب زیرو امیشن پروگرام کے تحت تمام بڑے سرکاری اور نجی شعبوں کے توانائی پلانٹس کا انرجی آڈٹ کا پلان بھی شامل کرلیا گیا ہے۔پنجاب میں تمام سرکاری عمارتوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے پروگرام پر بھی عمل درآمد کا ہدف دے دیاگیاہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں مقامی سطح پر سولرپینلز کی تیار ی پر رعایت اور حوصلہ افزائی کی جائے گی۔چھ جون سے پنجاب میں پلاسٹک بیگز پر پابندی ہوگی،

وزیراعلی نے ہدف مقرر کردیا۔ لاہور قصور، شیخوپورہ، فیصل آباد، سیالکوٹ، نارووال میں صنعتوں سے دھوئیں کے اخراج کے خاتمے اورفصلوں وزرعی فضلات کو جلانے،صنعتوں میں غیر معیاری ایندھن استعمال کرنے پر پابندی کا پلان بھی شامل کرلیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ پنجاب میں31 دسمبر تک ایندھن کی ٹیسٹنگ لیبارٹری بنا دی جائے گی۔کسانوں کو فصلیں اور ان کی باقیات تلف کرنے کے لئے جدید مشینری دی جائے گی، بائیو فیول، بائیو کوئلے کے منصوبے شروع ہوں گے۔31 دسمبر تک پنجاب کے کم ازکم 20 فیصد کسانوں کو بھوسے کو مکس کرنے کے جدید طریقے اختیار کرنے پر آگاہی اور مختلف رعایتیں دی جائیں گی۔

لاہور میں سنگل یوز پلاسٹک پرمکمل پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے لیے وزیراعلی نے چھ جون کی ڈیڈ لائن طے کردی ہے۔سینئرمنسٹر نے کہا کہ30 ستمبر تک لاہور میں سڑک کنارے 50 فیصد پیدل راستے بنانے کا پلان مرتب کرلیاگیا یے۔30 جون تک لاہور میں سڑکوں کے کناروں پر 20 ہزار درخت لگائے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہائوسنگ سوسائیٹز نئی سڑکوں، بھٹوں، صنعتی زونز، ہسپتالوں اور سکولوں کے پاس درخت لگانے کا ہدف بھی مقرر کیاگیا ہے۔کچرے میں کمی، ایئر کوالٹی بہتر اور شجرکاری میں اضافے کاابتدائی مرحلہ مکمل کرنے کی ڈیڈ لائن 30 جون رکھی گئی ہے۔نصاب میں موسمیاتی تبدیلی اور ماحول دوستی کے مضامین شامل کئے جائیں گے، ایکوانٹرن شپ پروگرام بھی شامل ہے۔تمام بھٹوں کو سوفیصد جدیدزگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل کے اہداف شامل کیے گئے۔

انہوں نے کہا کہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کی وزارت تین ماہ میں سموگ ایکشن پلان پر ادارہ جاتی فریم ورک تیار کرے گی۔ہر شعبے میں ٹریک اینڈ ٹریس کا نظام قائم کیاجائے گا تاکہ عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔سموگ پر کابینہ کمیٹی کی تشکیل نو، سموگ پر ٹاسک فورس قائم کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے۔وزیراعلی خود یا ان کا نمائندہ ہر تین ماہ بعد جائزہ اجلاس منعقد کرے گا، ہفتہ وار پلان پر عمل درآمد کی رپورٹ پیش ہوگی۔ملکی وغیرملکی ڈونرز سے رابطہ، پنجاب گرین منصوبے پر نظر ثانی اور عمل درآمد تیز ہوگا۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ عوام، کسانوں، صنعتوں، طالب علموں سمیت تمام طبقات میں تاریخ کی سب سے بڑی آگاہی مہم شروع کی جائے گی۔انوائرنمنٹل پروٹیکشن ایجنسی کو اتھارٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور ای پی اے میں کلین ایئر فورس قائم ہوگی۔ماحول سے متعلق تمام قوانین پر نظرثانی، ضروری قانون سازی کے ساتھ ضابطوں میں بہتری لائی جائے گی۔

سینئرمنسٹر مریم اورنگزیب نے کہاکہ پنجاب کے تین بڑے شہروں میں شجرکاری اور گرین ڈویلپمنٹ منصوبہ کا آغاز کیاجائے گا اورہر محکمے میں سموگ کوآرڈینیشن یونٹ کے قیام اور منتخب اضلاع میں سموگ کمیٹیاں قائم کرنے کا فیصلہ کیاگیاہے۔شہریوں کی آگاہی کے لئے کلین ایئر اور سموگ ایپ شروع کرنے کابھی فیصلہ کیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ لاہور میں ایئر کوالٹی اینڈیکس خطرناک حد تک پہنچ گیا ہے، اس لیے ہر شراکت کار اور لاہور کے شہریوں کو ہنگامی بنیادوں پر حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا۔