سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کی زیر صدارت پنجاب میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کے حوالے سے اجلاس ، محکموں کی کارکردگی کا جائزہ لیا

167
ماحولیاتی و صحت عامہ کا تحفظ حکومتی ترجیحات کا حصہ، ترجیحی ماحولیاتی منصوبے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کر دیئے ہیں،سینئر صوبائی وزیرمریم اورنگزیب

لاہور۔11جنوری (اے پی پی):سینئرصوبائی وزیر مریم اورنگزیب کی زیر صدارت ہفتہ کے روز پنجاب میں سالانہ ترقیاتی پروگرام(اے ڈی پی)کا پانچواں جائزہ اجلاس منعقد ہوا ۔ اس موقع پربھرتیوں کاجدید نظام متعارف کرانے ،صحت کی فراہمی کے بنیادی و ثانوی نظام، پاپولیشن ویلفیئر، اعلی تعلیم اور ریسکیو 1122 کی چھ ماہ کے دوران کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں ترقی ومنصوبہ بندی کے چیئرمین نبیل احمد اعوان، سیکرٹری آصف طفیل اور متعلقہ محکموں کے سیکرٹریوں نے شرکت کی۔

اجلاس میں متعلقہ افسران نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ وزیر اعلی مریم نواز کی ہدایت پر محکمہ صحت نے صوبے میں آئندہ چار سال کے ترقیاتی منصوبے کا لائحہ عمل پیش کر دیاہے ،چار سال میں پورے صوبے میں دل، جگر اور جل جا نے والے مریضوں کے جدید معیار کے بہترین علاج کا نیٹ ورک قائم ہو گا،موروثی اور خون کی بیماریوں کے علاج کا پہلا ادارہ لاہور میں قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے،محکموں کو فنڈز کی بروقت فراہمی اور بہترین منصوبہ بندی پر مریم اورنگزیب نے پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کو شاباش دی ۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ15 سے 20 فیصد فنڈز استعمال کرنے والی اسکیم ختم کرنے،وزیراعلی کے ”کلینک آن ویلز”کے فلیگ شپ پروگرام کو تیز کرنے کی ہدایت کی گئی ،بچوں کی نشوونما کی کمی (سٹینٹنگ گروتھ)روکنے کے لیے ماں کو فولک ایسڈ و ارن جبکہ دو سال کے بچوں کو غذائیت پوری کرنے والی دوائیوں کی فراہمی کے جاری عمل ، سٹینٹڈ گروتھ اور مستقبل میں بچوں میں ذیابیطس کا پتہ لگانے والی سکریننگ مشینوں کی فراہمی کے عمل کا جائزہ لیا گیا۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ میڈیکل سٹیز اور میڈیکل یونیورسٹی کمپسز کاقیام عمل میں لایاجائے گا،وزیراعلی کی ہدایت ہے کہ پنجاب کے کسی ہسپتال میں مشینیں خراب یا بند نہ ہوں ، 3000 نرسوں کی بھرتی کا عمل مکمل کیاجائے۔ انہوں نے ہسپتالوں کو بہترین انداز میں چلانے اور شہریوں کومعیاری علاج کی فراہمی کے لئے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ اور میڈیکل افسران کے ”فرائض اور ذمہ داریوں” کی تفصیل پیش کرنے، ضلع اور تحصیل کی سطح پر ہسپتالوں کی اپگریڈیشن کی رفتار بڑھانے،ہسپتالوں کے انتظامی مسائل کے حل اور بہتری کے لیے مینجمنٹ پلان پیش کرنے کی بھی ہدایت کی ۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ بزرگ شہریوں کے علاج معالجے کے لیے ہیلتھ پروگرام شروع کیاجائے گا،ہسپتال مینجمنٹ اتھارٹی کے قیام پر کام جاری،بہاولپور میں 200 بستروں اورمیانوالی میں 100 بستر کے ماں اور بچے کے علاج کے ہسپتال اور نرسنگ کالج کے قیام کے کام کو تیز کرنے،اگلے مہینے تک دیہی اور بنیادی مراکز میں ضروری آلات اور فرنیچر فراہم کرنے، پتوکی،قصور میں ٹی ایچ کیو میں20بیڈز پرمشتمل ٹراماسنٹر کی تعمیر جلد مکمل کرنے ،سست روی کا شکار ضلعی اسکیموں کی بروقت تکمیل کے لیے کام کی رفتار بڑھانے کی ہدایت کی ،پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کی 31 سکیموں کا دوبارہ جازہ لینے کا فیصلہ کیا گیا ۔

بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ ملتان ہسپتال میں ییٹ،سی ٹی مشین لگارہے ہیں، گیماناف مشین، لاینر ایکسیلیٹر، سایبرنافس، گیما کیمرہ، سی ٹی سکین، ایم ار آئی، انجیوگرافی کیلیے کارڈیک اورنیورو مسال کی نشاندہی کے لیے ہسپتالوں میں مشینیں فراہم کی جائیں گی ،یہ مشینیں لاہور جنرل ہسپتال، پرویز الہی کارڈک انسٹیٹیوٹ اور دیگر ہسپتالوں میں دی جائیں گی ،پہلے مرحلے میں وزیراعلی کے شروع کردہ منصوبوں، بنیادی ہیلتھ یونٹ اور رورل ہیلتھ سینٹرز کو جدید اور بہتر بنانے پر13831ملین لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے،پہلے مرحلے میں ایک ہزار بنیادی ہیلتھ یونٹ اور رورل ہیلتھ سینٹرز کی ریویمپگ کا کام جون تک مکمل کرنے ،جھنگ میں میڈیکل کارڈیک ایکسٹینشن کے قیام، انفیکشن کنٹرول سسٹم اوردیگر سکیموں کو بروقت مکمل کرنے ،ہیومن ریسورس مینجمنٹ کے مسائل کے حل کی بھی ہدایت کی گئی۔

بریفنگ میں کہا گیا کہ راولپنڈی ،گوجرانوالہ میں کینسر کے علاج کی سہولت فراہم کی جائیگی ،جنوبی پنجاب میں 100 بستر کے ہسپتال پرکام جاری ہے،لاہور، سرگودھا، فیصل آباد اور ساہیوال میں کینسر ہسپتال بنارہے ہیں، ای سی یو کے بیڈز کی تعداد1610کی جائے گی،ڈی جی خان میں مدراینڈ چائلڈ ہسپتال مکمل کیاجائے گا،بھرتیوں کے لیے نئے اسپیشلائزڈ ایکٹ پر کام جاری ہے، نرسز کے 3اسٹیٹ آف دی آرٹ ٹریننگ سینٹرز قام کیے جائیں گے۔قانونی و انتظامی فریم ورک ،ریفرل سسٹم،جی پی کلینکس ان آٹ ڈور بنائے جائیں،ان کلینکس میں آئوٹ ڈور کی 24گھنٹے ایمرجنسی سسٹم کے لیے سہولت دی جائے گی،وزیراعلی انیشٹیوپاپولیشن مینجمنٹ اینڈ فیملی پلاننگ پروگرام ،سٹریٹیجک پلاننگ یونٹ قائم کیاجائے گا،پنجاب میں ریسکیو 1122 ایمرجنسی سروسز کی مزید بہتری، ایمرجنسی سروس اکیڈمی کی اپگریڈیشن کے عمل کوجلد مکمل کرنے کا فیصلہ،نازک حالت 50 ایمرجنسی کیسز ایر ایمبولینس سروس کے ذریعے حل کیے گے۔

ریسکیو1122 کی 47 سکیمیں، 40جاری، 7 نئی اسکیمیں شروع کی گئیں،لاہورمیں شانوبابا چوک اور راجن پور میں بنگلہ اچھا میں ریسکیو سٹیشن جون تک مکمل کرنے کی ہدایت،ہائرایجوکیشن کی 100 سکیمیں،81جاری جبکہ 19نئی اسکیمیں شامل کی گئیں،لودھراں اور ملحقہ علاقوں میں ایسوسی ایٹ کالج کے قیام کے عمل پر غور حکومت کی جانب سے کیمپسز بناکر قومی اور بین الاقوامی یونیورسٹیوں کو تعلیم فراہم کرنے کی اجازت دینے کی تجویز کا جائزہ لیا گیا ،ہائرایجوکیشن کو پی سی ٹو بنانے اور آئندہ ترقیاتی سکیموں کی پیشگی تیاری کی ہدایت،وزیراعلی لیپ ٹاپ سکیم اور گوجرانوالہ یونیورسٹی کے قیام کے لیے 400 ملین مزید فنڈفراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ محکمے عوام کے خادم ہیں اس پر کوئی رعایت نہیں،وزیر اعلی چاہتی ہیں کہ عام آدمی کی زندگی میں آسانی آئے،وزیراعلی کا فیصلہ ہے سستی کا شکار سکیم بچے گی نہ افسر، منصوبوں میں تسلی بخش صورت حال کے حصول تک باربار محکموں کی کارکردگی چیک کرتی رہوں گی۔