سینیٹر انجینئر رخسانہ زبیری کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سمندر پار پاکستانیز اور انسانی وسائل کی ترقی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس

56
Rukhsana Zuberi.
Rukhsana Zuberi.

اسلام آباد۔16فروری (اے پی پی):سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سمندر پار پاکستانیوں اور انسانی وسائل کی ترقی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس سینیٹر انجینئر رخسانہ زبیری کی زیر صدارت جمعہ کو پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب میں مقیم 40 لاکھ پاکستانیوں کے بارے میں تفصیلی بات چیت اور مجرموں یا بھکاریوں کو بیرون ملک سفر سے روکنے کے لئے پاسپورٹ کے ضوابط کو مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ سعودی عرب کے ساتھ دو طرفہ معاہدے پر دستخط کئے گئے ہیں جس کے تحت سعودی عرب نے پاکستانی ورکرز کے حقوق کے تحفظ کا عہد کیا ہے۔

وزارت سمندر پار پاکستانیز نے بتایا کہ کارکنوں کے پس منظر کا جائزہ لینے اور بیرون ملک بھیک مانگنے میں ان کی شمولیت کو ختم کرنے کے لئے ان کی شناخت کی جانچ پڑتال کے لئے ایک ایکشن پلان بنایا ہے۔کنوینئر سینیٹر انجینئر رخسانہ زبیری نے 2009 کی سکل ڈویلپمنٹ کی حکمت عملی پر زور دیا ۔ کمیٹی نے ’انوسٹرس ان پیپل ایوارڈ‘ متعارف کرانے کے امکان پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے سفارش کی کہ کیبنٹ ڈویژن کے افسران ایوارڈز متعارف کرانے کے لئے مل کر کام کریں جس کا مقصد پاکستان کو درپیش روزگار کے اس اہم خلا ء کو پر کرنا ہے۔ کمیٹی کے کنوینر نے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو ایک ساتھ لانے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

انہوں نے بے روزگاری کے اثرات کو اجاگر کرتے ہوئے زور دیا کہ پاکستان میں انسانی وسائل کی ترقی کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی کے دباؤ اور بیرونی ممالک کی طرف سے درکار مہارت کی کمی جیسے عوامل کی وجہ سے سمندر پار پاکستانیوں کی تعداد میں کمی آئی ہے۔ مزید برآں وزارت سمندر پار پاکستانیز اور انسانی وسائل کی ترقی کے حکام نے اوورسیز ایمپلائمنٹ کارپوریشن (او ای سی) کے بارے میں ایک پریزنٹیشن دی۔

انہوں نے کمیٹی کے اراکین کو ان کی موجودہ حیثیت کے ساتھ دستخط شدہ LOI کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے کمیٹی کو اپنے پورٹل کی ڈیجیٹائزیشن کے حوالے سے بھی بریفنگ دی اور ملازمین کی تصدیق کے ضابطہ کو یقینی بنانے کیلئے اس بات پر زور دیا کہ ان کی تصدیق کا عمل اب منظم ہے اور اس میں کوئی انسانی مداخلت شامل نہیں ہے ۔وزارت نے کمیٹی کو بتایا کہ کورین زبان کے تربیتی پروگرام پہلے ہی شروع کئے جا چکے ہیں اور جرمن اور جاپانی زبان کے پروگراموں کے تعارف پر بات چیت جاری ہے۔ انہوں نے کمیٹی ممبران کو سافٹ سکلز پورٹل کو وسعت دینے اور بڑھانے کے منصوبوں سے بھی آگاہ کیا اور یورپی یونین کے 26 ممالک کے ساتھ اپنے تعاون پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا

جس سے پاکستانی ہنر مند افرادی قوت کے لئے بے شمار مواقع پیدا ہو سکتے ہیں۔ کمیٹی کنوینر نے تجویز پیش کی کہ وزارت کے حکام پرائیویٹ سیکٹر کے ساتھ تعاون کی راہ کو تلاش کریں جو پہلے سے کارکنوں کی مہارتوں کو بڑھانے کیلئے کوشاں ہے۔ وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانی اور انسانی وسائل کی ترقی جواد سہراب ملک نے روزگار کی طلب میں اضافے پر زور دیتے ہوئے بڑھتے ہوئے تارکین وطن کے رجحان پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے بیورو کو ڈیجیٹائز کرنے اور اوورسیز ایمپلائمنٹ کارپوریشن (او ای سی) کے بینر تلے ہنر مندی کے مراکز قائم کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔

کمیٹی کے کنوینر سینیٹر انجینئر رخسانہ زبیری نے وزارت کی مجموعی کاوشوں کو سراہا اور اپنی پالیسی میں زیر بحث اصلاحات کو شامل کرنے کا مشورہ دیا۔ اجلاس میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانی اور انسانی وسائل کی ترقی جواد سہراب ملک ، وفاقی سیکرٹری برائے سمندر پار پاکستانی اور انسانی وسائل کی ترقی ،کابینہ ڈویژن کے سینئر حکام اور سمندر پار پاکستانیوں اور انسانی وسائل کی ترقی کے سینئر حکام نے شرکت کی۔