سینیٹر تاج حیدر کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور کا اجلاس

83

اسلام آباد۔1اگست (اے پی پی):سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور کا اجلاس منگل کو پارلیمنٹ ہاؤس میں سینیٹر تاج حیدر کی زیر صدارت ہوا۔ سینیٹ کمیٹی نے "دی ون سٹاپ سروس بل 2023” پر غور کیا۔ اس بل کا مقصد سرمایہ کاروں کے لیے ‘ون اسٹاپ سروسز’ قائم کرنا ہے، جو خصوصی اقتصادی زونز اور ملک میں عام طور پر سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ سینیٹر تاج حیدر نے استفسار کیا کہ ملک میں صنعت کے فروغ کے لیے نئی تنظیم کا قیام کیوں ضروری ہے اور بورڈ آف انوسٹمنٹ یہ خدمات اندرون ملک کیوں فراہم نہیں کرتا۔ بی او آئی کے ایڈیشنل سیکرٹری خشی الرحمان نے بتایا کہ خصوصی اقتصادی زون ایکٹ کے تحت سرمایہ کاروں کے لیے زمین کی تقسیم کے دو سال کے اندر صنعت کاری کا آغاز کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے،

تاہم مطلوبہ سرٹیفکیٹس اور این او سی کی فراہمی ایسا کرنے میں بڑی رکاوٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایکٹ سرمایہ کاروں کو تمام عوامی خدمات بروقت حاصل کرنے میں مدد دے گا اور یہ نئے خصوصی اقتصادی زونز بہتری میں بھی کلیدی کردار ادا کرے گا۔ سینیٹر ثانیہ نشتر نے نشاندہی کی کہ یہ ایکٹ ون سٹاپ سروس کو بڑی تقویت دیتاہے تاہم ون سٹاپ سروس موجودہ صنعتی ماحول میں مطلوبہ نتائج نہیں دے سکے گا۔ چیئرمین کمیٹی نے بل کے مقصد کو سراہتے ہوئے تجویز پیش کی کہ صوبوں اور بنیادی خدمات فراہم کرنے والوں کو بورڈ کا ممبر بنایا جائے۔

اراکین نے یہ مسئلہ اٹھایا کہ یہ بل ون سٹاپ سروس سینٹر کو بھی مکمل اختیار فراہم کرتا ہے قانون اور صوبائی حکومتوں سے متعلق مسائل اورمعاملات کا بھی احاطہ کرتا ہے۔ تاہم وزارت پارلیمانی امور کے ایڈیشنل سیکرٹری نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ وزارت "ون سٹاپ سروس بل 2023” کی حمایت کرتی ہے، جیسا کہ وفاقی کابینہ نے اس کی منظوری دی ہے اس لئے بل کو موجودہ شکل میں پاس کیا جائے کمیٹی نے بورڈ آف انویسٹمنٹ کو مطلوبہ ضروری تفصیلات اور حدود کو مناسب طریقے سے حل کرنے کی ہدایت کی۔اجلاس میں سینیٹر ثانیہ نشتر، سینیٹر سید وقار مہدی، سینیٹر عابدہ محمد عظیم، ایڈیشنل سیکرٹری وزارت پارلیمانی امور آصف سعید خان، ایڈیشنل سیکرٹری برائے بی او آئی خشی الرحمن اور متعلقہ محکموں کے دیگر سینیٹر تاج حیدر کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور کا اجلاسنے بھی شرکت کی۔