اسلام آباد۔12اپریل (اے پی پی):سابق وزیر داخلہ و سینئر رہنما پیپلز پارٹی سینیٹر رحمان ملک نے مالی جرائم سے نمٹنے کے لئے بھارت کے طریقہ کارکا جائزہ لینے کے لئے بھارت کو لسٹ میں شامل کرنے کے عزم پر فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے صدر ڈاکٹر مارکس پلیئر کا شکریہ ادا کیا ہے۔
پیر کو اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ وہ وزیر اعظم مودی اور ان کی حکومت کی منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی اعانت پر صدر فیٹف کو مسلسل خطوط لکھ رہے ہیں اور اس سلسلہ میں صدر فیٹف کو چار خط لکھے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کے خلاف ناقابل تردید ثبوتوں سے ایف اے ٹی ایف کو حیرت زدہ کردیں گے۔
رحمان ملک نے کہا کہ مالی جرائم سے نمٹنے کے لئے بھارت کے طریقہ کار کی جانچ کرنے کا فیصلہ کرنے پر صدر فیٹف کا شکرگزار ہوں، سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ صدر فیٹف کا کہنا ہے کہ وقت آنے پر ہندوستان کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مبینہ طور پر فیٹف ٹیم سے رابطہ کرنے کیلئے بھارت کی مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر اور پنجاب کو خط لکھے ہیں، پنجاب اور جموں و کشمیر سے ایک ایک آئی جی رینک کے افسر کو نامزد کرنے کے لئے کہا گیا ہے۔
سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ اب تک کے سب سے بڑے کریڈٹ فراڈ اور منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی اعانت میں ملوث بین الاقوامی مفرور افراد کی حفاظت کے لئے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی حکومت کے خلاف درخواست کی سماعت ہونے جا رہی ہے۔
وزارت خزانہ کے ماتحت محکمہ محصول اور وزارت داخلہ کے تحت انٹلیجنس بیورو اس سارے عمل کو مربوط کرے گا اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) اور نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کے افسران بھی اس میں حصہ لیں گے۔ رحمان ملک نے بھارتی وزیر اعظم کو متنبہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بربریت اور انسانیت کے خلاف جرائم کے لئے بھارت کو بین الاقوامی عدالت انصاف میں گھسیٹیں گے۔