اسلام آباد۔12مارچ (اے پی پی):حکومتی اتحاد کے امیدوار سینیٹر صادق سنجرانی 48 ووٹ حاصل کر کے چیئرمین سینیٹ اور مرزا محمد آفریدی 54 ووٹ حاصل کر کے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ منتخب ہو گئے جبکہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کیلئے اپوزیشن کے امیدوار سینیٹر سید یوسف رضا گیلانی نے 42 ووٹ اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لئے امیدوار مولانا عبدالغفور حیدری نے 44 ووٹ حاصل کئے۔ جمعہ کو ایوان بالا کے اجلاس میں سینیٹ کے 100 ارکان میں سے 98 ارکان نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا، ایک رکن اسحاق ڈار کا نوٹیفیکیشن الیکشن کمیشن کی جانب سے معطل ہے جبکہ جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان غیر حاضر رہے۔
چیئرمین سینیٹ کے لئے پولنگ کا عمل تین بجے پریزائیڈنگ آفیسر سینیٹر سید مظفر حسین شاہ کی زیر صدارت شروع ہوا۔ سید مظفر حسین شاہ نے پولنگ کے آغاز سے قبل پولنگ کے طریقہ کار اور قواعد و ضوابط کے حوالے سے ارکان کو آگاہ کیا۔ تین بجکر 18 منٹ پر سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے اپنا ووٹ کاسٹ کیا جو ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لئے اپوزیشن کے نامزد امیدوار ہیں۔ چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے لئے ووٹنگ کا عمل پرامن طریقے سے شام چار بجکر 40 منٹ پر مکمل ہو گیا، آخری ووٹ پریزائیڈنگ آفیسر سینیٹر سید مظفر حسین شاہ نے ڈالا۔ سینیٹر مشتاق احمد خان کی غیر حاضری کے باعث پریزائیڈنگ افسر نے شام پانچ بجے تک پولنگ کا وقت مکمل ہونے کا انتظار کیا اور اس کے بعد ایک منٹ تک سینیٹر مشتاق احمد کے لئے گھنٹیاں بجائی گئیں لیکن ان کے ایوان میں نہ آنے پرووٹوں کی گنتی شروع کر دی گئی۔ انتخابی عمل کے دوران سینیٹر فاروق حامد نائیک نے سینیٹر سید یوسف رضا گیلانی جبکہ سینیٹر محسن عزیز نے سینیٹر صادق سنجرانی کے پولنگ ایجنٹ کے فرائض انجام دیئے۔ 8 ووٹ مسترد کر دیئے گئے۔ 7 بیلٹ پیپرز پر سید یوسف رضا گیلانی کے نام کے اوپر لگائی گئی تھی جبکہ ایک ووٹر نے دونوں امیدواروں کے خانے میں مہر لگائی جس کی وجہ سے یہ ووٹ بھی مسترد کر دیا گیا۔
اپوزیشن کے سینیٹر فاروق حامد نائیک نے سید یوسف رضا گیلانی کے نام کے اوپر لگائے گئے ووٹ مسترد کرنے پر اعتراض کیا اور کہا کہ ان کے نام کے اوپر مہر لگائی گئی ہے لہذا ان ووٹوں کو مسترد نہیں کیا جا سکتا جس پر سینیٹر صادق سنجرانی کے پولنگ ایجنٹ سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ ہدایت نامہ میں واضح طور پر درج ہے کہ امیدوار کے نام کے سامنے والے خانے میں ہی مہر لگائی جا سکتی ہے لہذا سید یوسف رضا گیلانی کے نام کے اوپر جو مہر لگائی گئی ہے اس لئے یہ ووٹ مسترد ہونے چاہئیں جس پر پریزائیڈنگ آفیسر نے اپنی رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے دونوں امیدواروں کے پولنگ ایجنٹس کے دلائل سن لئے ہیں اور وہ اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ سید یوسف رضا گیلانی کے نام کے اوپر جن بیلٹ پیپرز پر مہر لگائی گئی ہے وہ ساتوں مسترد کئے جاتے ہیں اور سینیٹر صادق سنجرانی کو کامیاب قرار دیا جاتا ہے۔
صادق سنجرانی نے 48 اور ان کے مد مقابل اپوزیشن کے امیدوار سید یوسف رضا گیلانی نے 42 ووٹ حاصل کئے ہیں۔ نتیجے کے اعلان کے بعد حکومتی اراکین نے ڈیسک بجائے اور ایوان نعروں سے گونج اٹھا۔ بعد ازاں نومنتخب چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی سے پریزائیڈنگ آفیسر سید مظفر حسین شاہ نے حلف لیا جس کے بعد ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لئے پولنگ کے عمل کا آغاز نومنتخب چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت شروع ہوا۔ پہلا ووٹ سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے ڈالا۔ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے لئے ووٹنگ کا عمل پرامن طریقے سے مکمل ہوا ، آخری ووٹ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے ڈالا۔
سینیٹر مشتاق احمد خان پولنگ کے عمل میں غیر حاضر رہے۔ انتخابی عمل کے دوران سینیٹر کامران مرتضیٰ نے سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدریجبکہ سینیٹر ہدایت اﷲ نے مرزا محمد آفریدی کے پولنگ ایجنٹ کے فرائض انجام دیئے۔ ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب میں مرزا محمد آفریدی نے 54 ووٹ اور ان کے مد مقابل امیدوار سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے 44 ووٹ حاصل کئے ہیں۔ نتیجے کے اعلان کے بعد حکومتی اراکین نے ڈیسک بجائے اور ایوان نعروں سے گونج اٹھا۔