28.2 C
Islamabad
بدھ, اپریل 16, 2025
ہومقومی خبریںسینیٹر ضمیر حسین گھمرو کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے...

سینیٹر ضمیر حسین گھمرو کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس

- Advertisement -

اسلام آباد۔14اپریل (اے پی پی):سینیٹر ضمیر حسین گھمرو کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس پیر کو اسلام آباد میں منعقد ہوا۔سینیٹ سیکرٹریٹ میڈیا ڈائریکٹوریٹ کے مطابق اجلاس کا مقصد فیملی کورٹس (ترمیمی) بل 2024 میں شامل قانون سازی کی تجاویز پر رپورٹ کا جائزہ لینا تھا جسے سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے 9 ستمبر 2024 کو سینیٹ کے اجلاس کے دوران پیش کیا تھا۔ذیلی کمیٹی کے اراکین نے متفقہ طور پر طلاق کے مقدمات کے فوری حل کی ضرورت پر زور دیا جو اکثر فیملی کورٹس میں طویل مدت تک زیر التواء رہتے ہیں۔

اراکین نے اس التوا کے باعث طلاق اور بچوں کو درپیش مالی مشکلات پر روشنی ڈالی اور ان کے گزر بسر کے لئے ماہانہ عبوری دیکھ بھال کی رقم مقرر کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔بل کی تحریک کرنے والی سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے وضاحت کی کہ طلاق کی کارروائی اکثر فیملی کورٹس میں برسوں تک زیر سماعت رہتی ہے جس کے نتیجے میں خواتین اور متاثرہ بچوں کو خاصی مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تقریباً 90 فیصد خواتین کے پاس آمدنی کا کوئی آزاد ذریعہ نہیں ہے، انہیں بغیر کسی مالی امداد کے چھوڑ دینا ایک ظالمانہ فعل ہے۔ انہوں نے متاثرہ فریقوں کی مدد کے لیے قانونی طور پر مقررہ دیکھ بھال کی رقم کی ضرورت پر زور دیا۔فیملی کورٹس (ترمیمی) بل، 2024 تجویز کرتا ہے کہ عدالت، پہلی سماعت پر طلاق کی صورت میں بچوں کے لئے نان نفقہ کی رقم طے کرے گی۔

- Advertisement -

اس میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر مدعا علیہ ہر مہینے کی چودھویں تاریخ تک دیکھ بھال کی مقررہ رقم ادا کرنے میں ناکام ہو جاتا ہے، تو ان کا ڈیفنس ختم کر دیا جائے گا اور فیملی کورٹ مدعی کے بیانات اور ریکارڈ پر موجود کسی بھی معاون دستاویزات کی بنیاد پر دیکھ بھال کے مقدمے کا فیصلہ کرے گی۔وزارت قانون و انصاف کے ایڈیشنل سیکرٹری نے کہا کہ حال ہی میں صوبہ پنجاب میں بھی اسی طرح کی ترامیم نافذ کی گئی ہیں اور واضح کیا کہ وزارت کا دائرہ اختیار وفاقی ڈومین تک محدود ہے۔کنوینئر سینیٹر ضمیر حسین گھمرو نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 35 کے تحت ریاست خاندان، ماں اور بچے کے تحفظ کی ذمہ دار ہے۔ انہوں نے کہا کہ طلاق یافتہ خاتون اور اس کے بچوں کو بغیر کسی مالی امداد کے چھوڑنا ایک سنگین سماجی تشویش ہے۔

سینیٹر انوشہ رحمٰن احمد خان نے عملی طور پر اجلاس میں شرکت کی اور کنوینر کمیٹی کے ریمارکس کی توثیق کی۔ بل کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے بل پیش کرنے والے کی حوصلہ افزائی کی اور پاکستان میں خواتین کو بااختیار بنانے کے لئے مزید بل متعارف کرانے پر زور دیا۔اجلاس کے اختتام پر کنوینئر سینیٹر ضمیر حسین گھمرو اور کمیٹی کی رکن سینیٹر انوشہ رحمٰن احمد خان نے بل کی حمایت کی اور متفقہ طور پر منظور کر کے اسے سینیٹ ہاؤس میں مزید منتقل کرنے کے لئے متعلقہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=581839

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں