اسلام آباد۔23اپریل (اے پی پی):سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور نے پرائیویٹ حج سکیم کے معاملہ کی تحقیقات اور حج آپریشن کو ڈی ریل کرنے کے معاملے پر کمیٹی قائم کر دی جو تحقیقات کرکے ذمہ داروں کا تعین کرے گی۔ کمیٹی کا اجلاس بدھ کو چیئرمین کمیٹی سینیٹر عطاء الرحمان کی زیر صدارت ہوا ۔ کمیٹی نےسرکاری حج سکیم کے تحت ’’مشیر سروسز‘‘ کے اجراء کے عمل کا جائزہ لیا۔ چیئرمین کمیٹی سینیٹر عطاء الرحمان نے کہا کہ سعودی حکومت نے حج آپریشنز کے بہتر انتظام کے لیے کلسٹر سسٹم متعارف کرایا جس کی وجہ سے 900 آپریٹرز کو 41 تک محدود کر دیا گیا۔
سیکرٹری مذہبی امور نے بتایا کہ وزیر اعظم نے بھی اس عمل پر تحفظات کا اظہار کیا تھا جس کے نتیجے میں تقریباً 75 ہزار حجاج حج کی ادائیگی سے محروم ہو گئے تھے اور ذمہ داری کے تعین کے لیے کمیٹی تشکیل دی تھی۔ وزیراعظم کی ہدایت پر وزیر خارجہ نے سعودی ہم منصب کے ساتھ معاملہ اٹھایا اور بالآخر 10,000 اضافی کوٹہ مختص ہوا۔ یہ 10,000 کا کوٹہ پرائیویٹ آپریٹرز کے درمیان پہلے آئیں پہلے پائیں کی بنیاد پر تقسیم کیا گیا ۔
سینیٹر عطاء الرحمان نے اس امر پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حج آپریٹرز کو غیر قانونی طور پر فارغ کیاگیا ۔ دونوں فریقوں کے درمیان انا کی جنگ کی وجہ سے یہ ہوا۔ سینیٹر عون عباس نے کہا کہ پرائیویٹ حج آپریٹرز نے کوٹہ دستیاب نہ ہونے کے باوجود فروری سے اپریل تک 400 ملین ریال سے زائد رقم بھجوائی۔ انہوں نے استفسار کیا کہ وزارت نے پرائیویٹ حج آپریٹرز کو کوٹہ دستیاب نہ ہونے پر رقم بھیجنے سے کیوں نہیں روکا۔ کمیٹی نے معاملے کی تحقیقات کے لیے ایک ذیلی کمیٹی تشکیل دی جو تحقیقات کرکے حج آپریشن کو پٹری سے اتارنے میں ملوث افراد پر ذمہ داروں کا تعین کرے گی۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=586733