اسلام آباد۔20نومبر (اے پی پی):انٹر نیشنل کانفرنس آف ایشین پولیٹیکل پارٹیز (آئی سی اے پی پی) نے سینیٹر مشاہد حسین سید کو معاون چیئرمین منتخب کیا ہے۔ 33ممالک کی 70سیاسی جماعتوں نے آئی سی اے پی پی کے انتخاب میں حصہ لیا۔ سینیٹ سیکرٹریٹ میڈیا ڈائریکٹریٹ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق آئی سی اے پی پی ایشیا کی سب سے بڑی سیاسی جماعتوں کی تنظیم ہے ،
جس نے ترکیہ کے تاریخی شہر استنبول میں منعقدہ کانفرنس کے دوران سینیٹر مشاہد حسین سید کو آئی سی اے پی پی کا متفقہ طور پر معاون چیئرمین منتخب کیا ہے۔ 33ممالک کی 70 سیاسی جماعتوں کے 200نمائندگان اور رہنمائوں نے اجلاس میں شرکت کی ۔ ایران اور تھائی لینڈ نے تنظیم کے معاون چیئرمین کیلئے سینیٹر مشاہد حسین سید کا نام تجویز کیا۔
چین ، کمبوڈیا ، روس ، لبنان ، ترکیہ اور انڈونیشیا نے ووٹنگ سے قبل ہی اس تجویز کی بھرپور حمایت کی ۔ جنوبی کوریا کے سابق وزیر خارجہ چنگ اییونگ کو آئی سی اے پی پی کے دوبارہ چیئرمین منتخب ہوگئے ۔ آئی سی اے پی پی کانفرنس ہر دو سال کے دوران ایک دفعہ منعقد ہوتی ہے ، حالیہ کانفرنس کے موقع پر’’استنبول اعلامیہ‘‘بھی جاری کیا گیا ، جس میں پاکستان کے بڑے حصے میں حالیہ سیلاب کے متاثرین سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کلائمیٹ فنانس اور ماحولیاتی انصاف کیلئے لوگوں کی مشکلات کے خاتمہ پر بھی زور دیا گیا۔
سینیٹر مشاہد حسین سید نے کانفرنس کے شرکا کی جانب سے خود پر کئے گئے اعتماد پر اظہار تشکر کرتے ہوئے اس انتخاب کرتے ہوئے اپنے اور پاکستان کیلئے بہت بڑا اعزاز قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک انتہائی اہم عالمی فورم کا انتخاب قابل فخر ہے جو دنیا کے سب سے بڑے براعظم ایشیاء کی سیاسی جماعتوں اور عوامی نمائندگان پر مشتمل ہے۔
انہوں نے حالیہ بین الاقوامی صورتحال کے تناظر میں کہا کہ معیشت اور سیاست کیل اختیارات مغرب سے مشرق کو منتقل ہو رہے ہیں جس سے عالمی سطح پر توازن پیدا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ عظیم فلسفی اور شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ اقبال نے 90سال قبل ایشیائی صدی کی نشاندہی کی تھی ۔ جب انہوں نے اپنی نظم’’مشرق سے ابھرتے ہوئے سورج کو زرا دیکھ‘‘ تحریر کی تھی ۔
انہوں نے کہا کہ آئی سی اے پی پی کا آغاز 1955 میں ایفرو ایشین سمٹ کی میزبانی سے ہوا تھا۔ جس میں میزبانی کا اعزاز انڈونیشیا کے عظیم رہنما ڈاکٹر سوکارنوں کو حاصل ہوا ۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ایشیا ممالک ایشیا کے مستقبل کیلئے کام کریں ۔ انہوں نے ایشیاء کے بارے میں اپنے نظریات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جب میں ایک طالبعلم کے طور پر جارتہ کے ایک سکول میں زیر تعلیم تھا اس وقت میرے والد انڈونیشیاء میں دفاعی اتاشی تھے ۔ انہوں نے بعد ازاں اپنے چین ، ویتنام ، کوریا اور کمبوڈیا سیمت دیگر ایشیاء ممالک سفروں کا بھی حوالہ دیا۔
مشاہد حسین سید نے کہا کہ ایشیاء کے ساتھ پاکستان کے قریبی روابط ہیں اور یہی وجہ ہے کہ 1945 میں قائداعظم محمد علی جناح نے انڈونیشیا کی آزادی کی حمایت کی ، 1940 فلسطین کے مسئلہ اور ترکیہ میں مصطفیٰ کمال اتاترک کی قیادت میں کو تسلیم کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ 1942 سنگا پور میں انڈین نیشنل آرمی کا قیام براعظم جنوبی ایشیا کی تحریک آزادی میں نمایاں اہمیت کا حامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ویتنام کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کوریا کی جنگ میں ساتھ نہ دینے پر ویتنام کی موقف کی تائیدکی اور 1955 میں بنڈونگ کانفرنس میں شریک ہوا۔ انہوں نے تین مختلف عالمی رہنمائوں کا حوالہ دیتے ہوئے واضح کیا کہ حالیہ عالمی صورتحال غیر متوقع اور غیر مستحکم ہے ۔
انہوں نے کہا کہ امریکی صدر جوبائیڈن نے اس دھائی کو فیصلہ کن قرار دیا ہے جبکہ صدر پیوٹن نے کہا ہے کہ دوسری جنگ اعظیم کے بعد یہ سب سے مشکل دھائی ہے۔ دوسری جانب صدر شی جن پنگ نے اس حوالہ سے کہا ہے کہ دنیا میں ایک صدی کے دوران نمایاں تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں ۔ مشاہدحسین سید نے ایشیاء ممالک پر زور دیا کہ وہ بلاکس کی سیاست سے گریز کریں اور کسی بھی سرد جنگ کو مسترد کریں۔ انہوں نے ترکیہ کے صدر اردوان کے کردار کو ایشیاء کے حقوق کیلئے ایک جرأت مند آواز قرار دیا۔
آئی سی اے پی پی کے موقع پر سائیڈ لائن پر میڈیا فورم ، بزنس کونسل اور ٹورازم کانفرنس کا انعقاد بھی ہوا۔ قبل ازیں آئی سی اے پی پی کے رہنمائوں ، چیئرمین چنگ اییونگ اور معاون چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سید نے ترکیہ کے سابق وزیرداخلہ اور ترکیہ کے حکمران جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کے ڈپٹی چیئرمین افکان علیٰ کے ہمراہ استنبول میں استقلال سٹریٹ کا دورہ کیا، جہاں پربم دھماکے سے خواتین اور بچوں سمیت متعدد افراد زخمی اور متعدد انسانی جانوں کا ضیاع ہواتھا۔
انہوں نے یادگار پر پھول چڑھائے اور متاثرین سے اظہار یکجہتی اور تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے انسانیت کے خلاف اس سنگین جرم پر ترک قوم سے بھی اظہار تعزیت کیا۔سینیٹر مشاہد حسین سید نے جاں بحق ہونے والے افراد کیلئے فاتحہ خوانی کی ۔ آئندہ آئی سی اے پی پی کانفرنس 2024ء میں کمبوڈیا میں منعقد ہوگی۔