سینیٹ کا گولڈن جوبلی اجلاس ختم ، پاکستان کو متحد، مستحکم اور مضبوط بنانے کے لئے جمہوریت، قانون کی حکمرانی، گڈ گورننس اور پارلیمنٹ کی بالادستی کے لئے عزم کا اعادہ

167

اسلام آباد۔17مارچ (اے پی پی):سینیٹ کا گولڈن جوبلی اجلاس جمعہ کو ختم ہو گیا ،اجلاس میں پاکستان کو متحد، مستحکم اور مضبوط بنانے کے لئے جمہوریت، قانون کی حکمرانی، گڈ گورننس اور پارلیمنٹ کی بالادستی کے لئے اپنے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ اجلاس کے آغاز پر وفات پا جانے والے سینیٹرز کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی ۔ جمعہ کو ایوان بالا کے یادگاری اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے کہا کہ یہ بڑے فخر کی بات ہے کہ نصف صدی قبل قائم ہونے والا یہ شاندار فورم آج جمہوریت، ہم آہنگی اور قومی یکجہتی کی علامت کے طور پر بلند اور ممتاز ہے۔

انہوں نے موجودہ اراکین، سابق سینیٹرز، سپیکر قومی اسمبلی، سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے گورنرز، وزیراعلیٰ سندھ، سپیکر بلوچستان اسمبلی، آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم، سپیکر گلگت بلتستان اسمبلی، پاکستان میں تعینات مختلف ممالک کے سفیروں ، ہائی کمشنرز،عالمی اداروں کے نمائندے جیسا کہ ورلڈ بینک، چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدور، بار کونسلز کے عہدیداران اور میڈیا ہاؤسز کے مالکان جنہوں نے سیشن میں شرکت کی اور اس ایوان اور قوم کے لئے اپنے جذبات کاا ظہار کیا، ان کا شکریہ ادا کیا۔ چیئرمین سینیٹ نے وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی بھی تعریف کی کہ انہوں نے اپنی موجودگی اور بصیرت انگیز خطاب سے تقریبات کو یادگار بنایا۔

انہوں نے وزیر قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ اور وزیر مملکت برائے قانون و انصاف سینیٹر شہادت اعوان کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے ان تقریبات میں پوری سرگرمی سے حصہ لیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سینیٹ میں پہلی خاتون قائد حزب اختلاف اور تجربہ کار پارلیمنٹیرین سینیٹر شیری رحمان کا خصوصی اجلاس میں کردار بھی تعریف کا مستحق ہے۔ قائد ایوان اور وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے بطور میزبان خدمات انجام دیں اور مہمانوں کے استقبال کے لئے موجود رہے اور دو دن کی کارروائی کا آغاز بھی کیا۔ سینیٹ کی گولڈن جوبلی کے موقع پر خصوصی یادگاری سکے کے ڈیزائن میں بھی ان کا کردار اہم تھا۔

انہوں نے یادگاری سکہ کے لئے پاکستان منٹ، یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کرنے پر پاکستان پوسٹ، سینیٹ گولڈن جوبلی نغمہ تحریر کرنے ، کمپوز کرنے اور گانے کے لئے ایڈیشنل سیکرٹری وزارت خارجہ شکیل اصغر اور اس خاص موقع پر دنیا کی سب سے طویل لائیو واٹر کلر پینٹنگ پر آرٹ ایگزیبیٹر ناصر جاوید کو بھی سراہا۔چیئرمین سینیٹ نے یہ بھی اعلان کیا کہ ایوان کی کمیٹی آف ہول ایک مستقل خصوصیت ہوگی جو ملک کو درپیش چیلنجز پر بات چیت کے لئے ترجیحاً ہر سہ ماہی میں منعقد کی جائے گی جو وفاقی اکائیوں کے ساتھ ساتھ پاکستان کے عوام کی خواہشات کے مطابق ممکنہ حل پر تمام سٹیک ہولڈرز کے درمیان صحت مند گفتگو کرے گی، مثبت اور تنقیدی سوچ کو فروغ دے گی، اور آواز بلند کرے گی۔

چیئرمین صادق سنجرانی نے گزشتہ 50 سالوں میں سینیٹ کی بہت سی کامیابیوں، پیشرفت اور کامیابیوں پر غور کرنے کے لئے ایک لمحہ نکالنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے نصاب کی اصلاح کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگرچہ چیلنجز موجود ہیں،یہ وقت ہے کہ ہم اپنی ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھ کر آگے بڑھیں۔انہوں نے وفاق کو مضبوط بنانے اور متنوع نسلوں اور خطوں کے لوگوں کو تعلق، برابری اور مساوات کا احساس دلانے کے لئے ملک کے عزم کی تجدید کی۔ انہوں نے چھوٹے صوبوں کے لوگوں کو قومی دھارے میں لانے، ان کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے اور عدم اطمینان، پسماندگی اور محرومیوں کو دور کرنے کے لئے کوششیں جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے کہاکہ اس قومی کوشش میں ہم سب کو متحد ہو کر ایک ساتھ ہونا چاہئے،ہمیں تمام وفاقی اکائیوں کی ضرورت ہے جو ہم آہنگی کے جذبے کے ساتھ قومی ترقی اور پیشرفت کے مقصد میں مکمل طور پر حصہ لیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایگزیکٹو، مقننہ، عدلیہ، میڈیا، سول سوسائٹی اور ہر فرد کو قومی ترقی اور پیشرفت کے لئے ہاتھ ملانا چاہئے۔پاکستان کی مستقبل کے حوالے سے اور ترقی پسندانہ نوعیت پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مشکل فیصلے کرنے چاہئیں لیکن اکثر مشکل ترین راستے ہی خوبصورت منزلوں کی طرف لے جاتے ہیں۔بعدازاں چیئرمین سینیٹ نے ایوان بالا کا گولڈن جوبلی اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دیا۔