اسلام آباد۔6ستمبر (اے پی پی):سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات نے ریڈیو پاکستان کی اراضی لیز پر دینے سے متعلق تفصیلات آئندہ اجلاس میں طلب کرلیں، قائمہ کمیٹی کو ریڈیو پاکستان کے ریٹائرڈ ملازمین کو پنشنز اور کمیوٹیشنز کی ادائیگی، حکومتی اشتہارات کے اخراجات اور انفارمیشن سروسز اکیڈمی کے آپریشنز، فنکشنز اور کارکردگی کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا گیا۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس کمیٹی کی کنوینر فوزیہ ارشد کی زیر صدارت بدھ کو پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔
اجلاس میں نگران وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی، اراکین کمیٹی سینیٹرز سید وقار مہدی، انور لال دین، طاہر بزنجو، وفاقی سیکرٹری اطلاعات و نشریات، ڈائریکٹر جنرل ریڈیو پاکستان اور متعلقہ سٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔ اجلاس میں ملک کے میڈیا منظر نامہ سے متعلق اہم مسائل پر غور کیا گیا جبکہ سینیٹر سید وقار مہدی نے ریڈیو پاکستان کی اراضی، اثاثوں کے استعمال اور اس کی نجکاری کے معاملات کی تحقیقات کے لئے خصوصی طور پر تشکیل دی گئی ذیلی کمیٹی کی رپورٹ پیش کی۔
ڈائریکٹر جنرل ریڈیو پاکستان نے ریڈیو کے ریٹائرڈ ملازمین کی پنشنز اور کمیوٹیشن کے معاملے پر رپورٹ پیش کی۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ اپریل، مئی، جون اور جولائی کے مہینوں کی پنشنز ریڈیو پاکستان کے ریٹائرڈ ملازمین کو ادا کر دی گئی ہیں لیکن کمیوٹیشنز کی مد میں 1.25 ارب روپے کی رقم باقی ہے۔
وفاقی سیکریٹری اطلاعات اور ڈائریکٹر جنرل ریڈیو پاکستان نے کمیٹی کو ریڈیو پاکستان کی زمین لیز پر دینے کے حوالے سے جاری پیشرفت سے آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ساتھ اس ضمن میں بات چیت جاری ہے جبکہ قیمتوں کو حتمی شکل دینا ابھی باقی ہے۔ کمیٹی نے متوقع معاہدے کی شرائط و ضوابط، لیز پر دی جانے والی زمین کے مقام اور قیمتوں کی تفصیلات آئندہ اجلاس میں پیش کرنے پر زور دیا۔
اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ یہ معاہدہ حکومت سے حکومت کا ہوگا۔ کمیٹی کو وفاقی حکومت کے اشتہارات کے اخراجات کے بارے میں تفصیلات سے بھی آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کو یکم مارچ 2022ءسے 31 اگست 2023ءتک الیکٹرانک، پرنٹ، ڈیجیٹل اور آﺅٹ ڈور اخراجات کی تفصیلات کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ کمیٹی کی چیئرپرسن سینیٹر فوزیہ ارشد نے اس بات پر زور دیا کہ اشتہارات بلا تفریق تقسیم کئے جانے چاہئیں۔
نگران وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے اپنے دور میں اشتہارات کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنانے کا عہد کیا۔ اسلام آباد میں انفارمیشن سروسز اکیڈمی کے آپریشنز، فنکشنز اور کارکردگی کے بارے میں کمیٹی کو جامع بریفنگ دی گئی۔
متعلقہ حکام نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ انفارمیشن سروسز اکیڈمی وہ واحد ادارہ ہے جو سرکاری اداروں اور پرائیویٹ میڈیا پروفیشنلز کو مختلف بیٹس میں تربیت فراہم کرتا ہے جبکہ یہ ادارہ جدید ترین سہولیات اور سٹوڈیوز سے لیس ہے۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ اکیڈمی اعلیٰ درجے کی نجی اور سرکاری اداروں سے ماہرین کی خدمات حاصل کرتی ہے جن میں اہل اور تجربہ کار حاضر سروس اور ریٹائرڈ ماہرین بھی شامل ہیں۔