23.1 C
Islamabad
جمعرات, ستمبر 4, 2025
ہومقومی خبریںسینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی کا اجلاس، چھالیا کے...

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی کا اجلاس، چھالیا کے نمونوں میں کیمیکل آلودگی بالخصوص انسانی صحت کیلئے مضر افلاٹاکسن کی موجودگی سے متعلق الزامات پر بریفنگ

- Advertisement -

اسلام آباد۔27اگست (اے پی پی):سینیٹر کامران علی آغا کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی کا اجلاس پارلیمنٹ ہائوس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں چھالیا کے نمونوں میں کیمیکل آلودگی بالخصوص انسانی صحت کے لیے مضر افلاٹاکسن کی موجودگی سے متعلق الزامات پر بریفنگ دی گئی۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ جمع کرائی گئی رپورٹس میں اصل آلودگی کی شرح کو غلط انداز میں پیش کیا گیا۔ سینیٹر ناصر محمود نے اس معاملے پر سخت سوالات اٹھاتے ہوئے متعلقہ حکام سے جواب طلب کیا اور ذمے داروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ چیئرمین کمیٹی نے اس معاملے کو اگلے اجلاس تک موخر کرتے ہوئے ہدایت کی کہ پی سی ایس آئی آر کے چیئرمین کی بیرون ملک سے واپسی کے بعد موصول ہونے والی رپورٹ کی روشنی میں فیصلہ کیا جائے گا۔اجلاس میں 135 ارب روپے کے ٹیکس سکینڈل پر بھی تفصیلی غور کیا گیا۔ حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ انکوائری رپورٹ مکمل ہو چکی ہے اور ملوث ملازمین کو شوکاز نوٹس جاری کر دیئے گئے ہیں۔ ذاتی سماعت کے بعد پی سی ایس آئی آر کے چیئرمین نے سزا کا تعین کیا ہے۔

مزید بتایا گیا کہ کریمینل کارروائی کے لیے معاملہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ماحولیاتی تبدیلیوں، گرمی کی شدت میں اضافہ اور کلائوڈ برسٹ جیسے خطرات پر بھی ماہرین نے کمیٹی کو آگاہ کیا۔ بتایا گیا کہ ملک میں جنگلات کی کٹائی ان خطرات میں اضافے کا باعث بن رہی ہے۔ سینیٹرز نے موثر شجرکاری مہمات اور جامع ماحولیاتی حکمت عملی کی ضرورت پر زور دیا۔اجلاس میں کامسیٹس یونیورسٹی کوئٹہ کیمپس کے قیام میں تاخیر پر بھی سخت تشویش کا اظہار کیا گیا۔ کمیٹی نے کہا کہ یہ منصوبہ 2016ء میں منظور ہوا تھا مگر فنڈز کی کمی کے باعث تاخیر کا شکار ہے جو بلوچستان میں اعلیٰ تعلیم کے فروغ کی راہ میں رکاوٹ ہے۔ کمیٹی نے فوری فنڈز کی فراہمی کی سفارش کی۔کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد سے متعلق مسائل جیسے مستقل انتظامی عہدیداروں کی تقرری، موجودہ او جی/ایس جی سسٹم کی جگہ بی پی ایس سسٹم کا نفاذ اور فنڈز میں شفافیت سے متعلق آڈیٹر جنرل کی رپورٹ بھی زیر بحث آئی۔ یونیورسٹی حکام نے بتایا کہ سینیٹ نے ان امور کے حل کے لیے تین رکنی ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ چیئرمین کمیٹی نے کامسیٹس سے تمام نکات پر مفصل جوابات آئندہ اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کی۔اجلاس میں سینیٹر سعید احمد ہاشمی، حسناء بانو، محمد اسلم ابڑو، ناصر محمود، فیصل جاوید سمیت وزارت سائنس و ٹیکنالوجی، کامسیٹس یونیورسٹی اور پی سی ایس آئی آر کے حکام نے شرکت کی۔

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں