سیڈ کم فرٹیلائزر بینڈ پلیسمنٹ ڈرل کے ذریعے کھادکے کم استعمال سے گندم کی پیداوارمیں 9فیصد تک اضافہ کیاجاسکتاہے،عدیل احمد

115
ملک میں یوریا اور ڈی اے پی کی کھپت میں جنوری کے دوران کمی ریکارڈ

فیصل آباد۔ 14 نومبر (اے پی پی):فاسفورس کی کمی کاشکار زمینوں کی زرخیزی میں اضافہ کیلئے گندم میں استعمال ہونے والی ڈی اے پی کھاد کی مقدار 5 لاکھ 90ہزار ٹن سالانہ سے بھی تجاوز کر گئی ہے جبکہ مذکورہ مہنگی ترین کھاد کی درآمد پرجہاں حکومت کو کثیر زرمبادلہ خرچ کرناپڑ رہاہے وہیں کاشتکاروں کو بھی اضافی بھاری مالی بوجھ کاسامنا ہے کیونکہ فاسفورس کی کمی کاشکار زمینوں کی ذرخیزی میں اضافہ کیلئے ڈی اے پی کھاد کے استعمال کی شرح بتدریج بڑھتی جا رہی ہے۔

ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت توسیع فیصل آبادعدیل احمدنے بتایاکہ موجودہ طریقہ کارکے مطابق یہ کھاد زمین تیار کرنے کے بعد گندم کی بوائی سے بذریعہ چھٹہ استعمال کی جاتی ہے جس کے 2نقصان دہ پہلو بھی ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ ہرممکن کوشش کے باوجود پورے کھیت میں کھاد کابالکل یکساں چھٹہ ناممکن ہے جبکہ کھاد زمین کے اوپر والی دو تین انچ تہہ میں رہتی ہے مگر پودے کی جڑیں زیادہ تر اس کی نچلی تہہ میں ہوتی ہیں جس کے باعث گندم کے پودے کھاد کی موجودگی سے پوری طرح مستفید نہیں ہو پاتے۔

انہوں نے بتایاکہ مارکیٹ میں عام سیڈ کم فرٹیلائزر موجودہیں وہ کھاد کو 5سم گہرائی اور 5سم دور نہیں رکھتی جو زیادہ پیداوار کے حصول میں مدد گار ثابت نہ ہو رہی ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ ان حالات میں سیڈ کم فرٹیلائزر بینڈ پلیسمنٹ ڈرل کے ذریعے کھادکے کم استعمال سے گندم کی پیداوارمیں 9فیصد تک اضافہ کیاجاسکتاہے اور اضافی پیداوار کے علاوہ 50فیصد تک کھادکی بچت بھی ہو سکتی ہے۔