سیکرٹری تعلیم کی زیر صدارت اجلاس ، تعلیمی اداروں میں تدریسی ماحول بہتر بنانے کی ہدایت

200
سیکرٹری تعلیم کی زیر صدارت اجلاس ، تعلیمی اداروں میں تدریسی ماحول بہتر بنانے کی ہدایت

اسلام آباد۔8اپریل (اے پی پی):سیکرٹری وزارت وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت نے وفاقی نظامت تعلیم اسلام آباد کے دائرہ کار میں کام کرنے والے تعلیمی اداروں میں تدریس اور تدریسی ماحول کو بہتر بنانے کی ہدایت کی ہے۔ پیر کو جاری پریس ریلیز کے مطابق وفاقی سیکرٹری کی زیرصدارت اسلام آباد ماڈل کالج فار گرلز، F-7/4 کے کمیٹی روم میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا۔

اجلاس میں وفاقی نظامات تعلیمات کے تعلیمی اداروں کے سربراہان نے شرکت کی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وفاقی نظامت تعلیمات کے اہلکار نئے تشکیل شدہ ایس ایم سی/سی ایم سی کا حصہ ہوں گے۔ ڈائریکٹرز (انتظامی اور مالی) کو تفویض کردہ تمام اختیارات مزید پرنسپلز کو تفویض کر دئیے گئے ہیں۔اعلیٰ کارکردگی پر پرنسپلز اور اساتذہ کو انعامات دیئے جائیں گے۔ اداروں کے سربراہان کو مالیاتی انتظام اور خریداری کے بارے میں تربیت دی جائے گی۔

تعلیمی اداروں میں کھیلوں کی سرگرمیوں کے لیے ایک ڈائریکٹر کا تقرر کیا جائے گا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وفاقی نظامت تعلیمات کے اندر شکایت کے ازالے کا سیل بنائیں جائیں گے۔ طلباء کو متعلقہ تکنیکی مہارتوں سے آراستہ کرنے کے لیے تعلیمی ٹیکنالوجی اور آئی ٹی کو متعارف کرایا جائے گا۔

این اے ٹی ٹیسٹ میں طلبہ کی کارکردگی کو بڑھانے کے لیے خصوصی اقدامات کیے جائیں گے، تربیتی پروگراموں کے معیار کو بڑھایا جائے گا، تعلیمی اداروں میں طلباء کے انرولمنٹ میں اضافہ کیا جائے گا۔ سکولوں میں شام کی شفٹیں شروع کی جائیں گی۔ اساتذہ کو ان کی خدمات کے عوض اعزازیہ دے کر مصروف کیا جائے گا۔ سمر کیمپ طلباء کی مہارت کی نشوونما کے لیے شروع کیے جائیں گے،

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ طلباء کے کردار سازی کے اقدامات شروع کیے جائیں گے۔ ریٹائرڈ ملازمین کی سہولت کے لیے ایک ویلفیئر ونگ قائم کیا جائے گا۔ اساتذہ اور ہیڈ ٹیچرز کی ترقی کو ان کی کارکردگی سے مشروط کیا جائے گا۔ پانچ ماڈل کالجوں میں ٹیکنالوجی پارکس شروع کیے جائیں گے۔ اجلاس میں تجویز دی گئی کہ 16 ڈگری کالجوں میں شام کے سیشن میں اعلیٰ کورسز متعارف کروائیں جائیں۔

مالی خواندگی کے تربیتی پروگرام NIBAF اور SECP کے تعاون سے شروع کیے جائیں گے۔ دماغی صحت کی ہیلپ لائن (تسکین ایپ) کو تمام طلباء اور اساتذہ کے لیے قابل رسائی بنایا جائے گا۔ تمام تعلیمی اداروں میں ہیلتھ سکریننگ پروگرام شروع کیے جائیں گے۔ تمام سکولوں کی کینٹینوں میں پلاسٹک کے تھیلوں، بوتلوں، انرجی ڈرنکس اور جنک فوڈ کے استعمال پر پابندی ہوگی۔ وفاقی نظامت تعلیمات کھیلوں کے کیلنڈر سے مطلع کرے گا۔

ایف ڈی ای کی جانب سے 50 اساتذہ کو فوری طور پر اعزازیہ کے لیے نامزد کیا جائے گا۔ 100 اساتذہ اور 10 پرنسپلوں کو ایک بنیادی تنخواہ کے برابر اعزازیہ اگلے مالی سال میں درج ذیل معیارات کی بنیاد پر دیا جائے گا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پروموشن کے لیے سہ ماہی کیلنڈر، تربیت کے لیے اسسمنٹ ٹولز کی ضرورتاور تمام اساتذہ کے لیے لازمی کمپیوٹر خواندگی کو یقینی بنایا جائے گا۔

کاغذات کی مارکنگ ایف بی آئی ایس ای یا تعلیم آباد کے ذریعہ تیار کردہ AI کے ذریعہ کی جائے گی۔ تمام اساتذہ اور انتظامی عملے کی نفسیاتی تشخیص (جہاں ضرورت ہو) کے ساتھ میڈیکل چیک اپ سالانہ کیا جائے گا اور اسے سالانہ PER کے ساتھ منسلک کیا جائے گا۔ تمام سکولوں میں گرین سکول پروگرام شروع کیا جائے گا۔

خواتین عملےکی سہولت کے لیے ایف ڈی ای میں ڈے کیئر سنٹر قائم کیا جائے گا۔ عملے کے جن ارکان کوسیڑھیاں استعمال کرنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے ان کے لیے سکولوں میں ریمپ بنائے جائیں گے۔ تمام اداروں میں مشاورتی کونسل قائم کی جائے گی۔