سیکرٹری خارجہ کا مختلف دارالحکومتوں میں پاکستان کے سفیروں کے ساتھ سیلاب سے متعلق امدادی سرگرمیوں کے حوالے سے بریفنگ سیشن

102
سابق سیکرٹری خارجہ سہیل محمود

اسلام آباد۔27اگست (اے پی پی):سیکرٹری خارجہ سہیل محمود نے مختلف دارالحکومتوں میں پاکستان کے سفیروں اور سفارتی مشنز کے سربراہوں کے ساتھ مون سون کے غیر معمولی سیلاب کی وجہ سے قوم کو درپیش موجودہ آفت کے حوالے سے بریفنگ دی۔ دفتر خارجہ کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق سیکرٹری خارجہ نے تباہ کن سیلاب سے پیدا ہونے والے خوفناک چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اقوام متحدہ، بین الاقوامی مالیاتی اداروں اور کئی دیگر ممالک اور تنظیموں سمیت ترقیاتی شراکت داروں کی مدد سے حکومت پاکستان کی قیادت میں کی جانے والی کوششوں پر روشنی ڈالی۔

سیکرٹری خارجہ نے پاکستان میں سیلاب سے فوری طور پر بچا اور ریلیف کے لیے مربوط کوششوں کی اہمیت پر زور دیا جس کے بعد تعمیر نو اور بحالی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی کنٹری ٹیم کے ساتھ مل کر حکومت پاکستان کی طرف سے جائزے میں سیلاب متاثرین کی فوری ضروریات،جانی نقصان، انفراسٹرکچر اور املاک کو ہونے والے نقصان کی تفصیلات شیئر کی گئی۔ سیلاب کے اثرات کو کم کرنے کے لئے ضروری ہے کہ خوراک کی کمی، وبائی امراض، پناہ گاہوں کو پہنچنے والے نقصان، پانی اور صفائی کی سہولیات کی عدم دستیابی کی صورتحال سے بہتر طریقہ سے نمٹا جائے۔

سیکرٹری خارجہ نے پاکستانی سفارتی مشنز پر زور دیا کہ وہ قومی کوششوں کی حمایت کے لیے پاکستانی تارکین وطن اور عالمی برادری سے وسائل اور انسانی امداد کو متحرک کرنے میں فعال کردار ادا کریں۔ سفیروں کو 30 اگست کو جنیوا اور اسلام آباد میں بیک وقت شروع کی جانے والی اقوام متحدہ کی فلیش اپیل بارے بھی بریفنگ دی گئی۔ سفیروں نے بین الاقوامی سطح پر آگاہی بڑھانے اور حکومت کی بچا اور امدادی کوششوں کے لیے تعاون حاصل کرنے کے لیے ان کی جانب سے کی جانے والی وسیع سرگرمیوں کے بارے میں سیکرٹری خارجہ کو آگاہ کیا۔

قریبی کوآرڈینیشن، تیزی سے معلومات کے تبادلے اور جاری امدادی کارروائیوں کی حمایت میں کئے جانے والے اقدامات پر بھی خیالات کا تبادلہ کیا گیا۔ پاکستان کے عوام نے ہمیشہ ایسی قدرتی آفات کے تناظر میں مثالی لچک، بھائی چارے، ہمدردی، فراخدلی اور عزم کا مظاہرہ کیا ہے۔ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے سب سے زیادہ تباہی کا شکار ممالک میں شامل ہے اور حالیہ سیلاب اس حقیقت کا ایک اور مظہر ہے، یہ ضروری ہے کہ عالمی برادری پاکستان کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کرے اور اس طرح کی قدرتی آفات کے اثرات سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی قومی کوششوں کو تقویت دے۔