سیکرٹری داخلہ خرم علی آغا کی قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کو بریفنگ

154
National Assembly
National Assembly

اسلام آباد۔22جولائی (اے پی پی):وفاقی سیکرٹری داخلہ خرم علی آغا نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے غیرملکیوں کے خلاف حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے بعد ان کی سیکیورٹی انتظامات پر نظرثانی کی ہے اور انہیں مزید سخت بنا دیا ہے ۔

وہ پیر کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں بریفنگ دے رہے تھے ۔ سیکرٹری داخلہ نے کمیٹی کو بتایا کہ بشام میں چینی شہریوں پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے کے بعد غیرملکیوں کی سیکیورٹی کا از سر نو جائزہ لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ واقعے کے فوراً بعد چینی سفارت خانے اور متعلقہ عملے کے ساتھ مل کر سیکیورٹی کو مزید مضبوط کیا گیا اور ایک جے آئی ٹی بھی تشکیل دی گئی تھی تاکہ واقعے کے محرکات معلوم کیے جا سکیں۔ بشام حملے کی ذمہ داری ٹی ٹی پی نے قبول کی تھی اور 11 ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کر لیا گیا تھا۔

سیکریٹری داخلہ نے بتایا کہ حکومت کی ہدایات کے بعد چینی عہدیداروں اور سفارت خانے کے حکام کے ساتھ مل کر غیرملکیوں کی سیکیورٹی کے نئے انتظامات مکمل کیے گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ غیرملکیوں کی سیکیورٹی کے لیے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

ترقیاتی منصوبوں، خاص طور پر ڈیموں کی سیکیورٹی کو مضبوط بنانے کے لیے، چار بڑے نان سی پیک منصوبوں کی سیکیورٹی فوج کو تفویض کر دی گئی ہے، جن میں دیامر بھاشا ڈیم، داسو ڈیم، مہند ڈیم، اور کے-فور منصوبہ شامل ہیں۔ بشام میں چینی شہریوں کی گاڑیوں پر حملے کے بعد دیامر بھاشا اور داسو ڈیم پر کام کرنے والے شہریوں کے لیے ہیلی کاپٹر کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ایف سی حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اسمگلنگ کے باعث انگور اڈا بارڈر بند ہے۔

ایف سی بلوچستان نے بتایا کہ انہوں نے رات کے وقت کے آپریشنز میں مہارت حاصل کی ہے اور ژوب میں کارروائیاں کی ہیں۔ سندھ رینجرز نے کہا کہ سندھ حکومت کی درخواست پر تین ونگز کچے کے علاقے میں تعینات کیے گئے ہیں۔ آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی نے بتایا کہ اسلام آباد پولیس کی تعداد 11,324 ہے اور غیر ملکی شہریوں کے لیے خصوصی پروٹیکشن یونٹ قائم کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پولیس ایک اور پروٹیکشن یونٹ بنانے اور ڈیجیٹل ترقی پر کام کر رہی ہے۔

سیف سٹی منصوبے نے اسلام آباد کے 70 فیصد علاقے کو کور کیا ہے اور مزید کیمروں کے لیے وزارت داخلہ کو درخواست دی گئی ہے۔ آئی جی نے بتایا کہ حالیہ مہینوں کے ون فائیو ڈیٹا پر سنگین جرائم کی کالز میں 57 فیصد کمی آئی ہے۔ قائمہ کمیٹی نے غیرملکیوں کی سیکیورٹی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے وزارت داخلہ کو ان انتظامات پر نظر رکھنے کی ہدایت کی۔

پی ٹی آئی کے ممبران شہریار آفریدی اور جمشید دستی نے ایف آئی اے اور نادرا کے سربراہان کی عدم شرکت اور رئوف حسن کی گرفتاری پر کمیٹی اجلاس سے واک آؤٹ کیا۔