لاہور۔16مارچ (اے پی پی):سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو کی زیرِ صدارت اجلاس ہوا، جس میں سالانہ ترقیاتی پروگرام 25-2024 کے منصوبوں کی تجاویز کو حتمی شکل دی گئی، ہفتہ کو یہاں ہونے والے اجلاس میں سیکرٹری زراعت پنجاب نے ہدایت کی کہ آؤٹ ریچ پروگرام کو بہتر بنانے کیلئے فارمر ڈیٹا بینک کی اپ گریڈیشن جلد از جلد مکمل کی جائے، گندم اور دھان کی ہارویسٹنگ کیلئے جدید ہارویسٹرز کی درآمد بارے تجاویز مرتب کی جائیں، انہوں نے بتایا کہ فارم میکانائزیشن کیلئے56 زرعی آلات پر سبسڈی فراہم کی جا رہی ہے،
فصلات خصوصا دھان کی باقیات کو آگ لگانے کی حوصلہ شکنی کیلئے جدید مشینری سبسڈی پر فراہم کی جا رہی ہے، فروٹ اور سبزی منڈیوں کے آپریشنز کو ڈیجیٹائز کیا جائیگا اور ملتان اور ساہیوال میں ایک ایک ماڈل ایگریکلچر سینٹر قائم کیا جائے گا، جبکہ زرعی سائنسدانوں کو بیرون ملک ٹریننگ کیلئے بھیجا جائے گا۔افتخار علی سہو نے مزید کہا کہ بیرون ملک سے فری سکالرشپ حاصل کرنے والے زرعی سائنسدانوں کو محکمانہ سپورٹ فراہم کی جائے گی،
کپاس کی دورانِ سیزن کاشت اور پیداوار میں اضافہ کیلئے حکمت عملی مرتب کی جائے، کپاس کی کاشت اور پیداوار کے اہداف کے حصول کیلئے ضلع اور ڈویژن کی سطح پر سیمینارز منعقد کئے جائیں گے،
اجلاس میں اسپشل سیکرٹری زراعت(مارکیٹنگ)ڈاکٹر محمد شہنشاہ فیصل اعظم،ایڈیشنل سیکرٹری زراعت (پلاننگ) کیپٹن(ر) وقاص رشید، ڈائریکٹر جنرل (پامرا) طارق محمود ،ڈائریکٹر جنرل زراعت(توسیع) ڈاکٹر اشتیاق حسن، ڈائریکٹر جنرل زراعت (فیلڈ)انجنئیر احمد سہیل، ڈائریکٹر زرعی اطلاعات پنجاب نوید عصمت کاہلوں،ڈائریکٹر زراعت(توسیع) ہیڈکواٹرز فاروق جاوید، کنسلٹنٹ محکمہ زراعت ڈاکٹر انجم علی بٹر اور رانا محمود سمیت دیگر افسران نے شرکت کی ۔