اسلام آباد۔17فروری (اے پی پی):سیکرٹری قومی ورثہ و ثقافت ڈویژن فارینہ مظہر نے جمعہ کو انڈس کلچرل فورم (آئی سی ایف) کے زیر اہتمام پاکستان نیشنل کونسل آف دی آرٹس (پی این سی اے) کے تعاون سے تین روزہ پاکستان کی مادری زبانوں کے ادبی میلے کا افتتاح کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ زبانیں رابطے کا ذریعہ ہیں۔ پاکستان میں 70 سے زائد زبانیں بولی جاتی ہیں۔ وفاقی سیکرٹری نے ملک میں زبانوں کے فروغ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ قومی ورثہ اور ثقافت ڈویژن اس سلسلے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گا۔
فارینہ مظہر نے تین روزہ فیسٹیول کے انعقاد پر آئی سی ایف اور پی این سی اے کی کاوشوں کو سراہا جس میں ملک بھر سے ادیب جمع ہوئے اور مادری زبانوں کے فروغ پر غور و خوض کیا۔ میلے کی افتتاحی تقریب کے دوران پی این سی اے کے ڈائریکٹر جنرل محمد ایوب جمالی نے کہا کہ اس فیسٹیول کا مقصد مختلف زبانوں کی نمائندگی کرنے والے دانشوروں، ادیبوں اور مفکرین کو ایک پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے تاکہ وہ اکٹھے ہو کر فن، ادب کی مختلف اصناف پر اپنا کام پیش کریں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان میں 70 سے زائد مقامی زبانوں کی ایک بھرپور ثقافتی روایت اور لسانی تنوع ہے۔ انڈس کلچرل فورم کے چیئرپرسن منظور حسین سومرو نے اس تہوار کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے ان زندہ لیجنڈز کو خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے اپنی زندگیاں پاکستان کی مادری زبانوں کے فروغ اور تحفظ کے لیے وقف کر دیں۔ اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل ثقافت صوبہ سندھ منور علی مہیسر مہمان خصوصی تھے۔
رفعت عباس نے "مادری زبانیں اور مقامی لوگوں کی آواز” کے عنوان پر اپنی کاپی پیش کی۔ سدرہ صفی اللہ اور گروپ نے صوفی فوک میوزک بروشسکی پیش کیا۔ تھیٹر ڈرامہ لیکر بھی سوانگ تھیٹر گروپ نے پیش کیا۔ تین روزہ فیسٹیول میں ملک بھر سے دانشوروں، شاعروں، اسکالرز، فنکاروں اور عام لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔