پاکستان بجلی کی پیداوار کے متعدد منصوبہ جات کی تکمیل اور قومی گرڈ میں 12568 میگاواٹ اضافی بجلی سے 2018ءتک بجلی کی قلت پر قابو پا لے گا، طویل مدتی منصوبہ کے تحت پاکستان نیلم جہلم، چشمہ نیوکلیئر، ونڈ، ہائیڈل، ایل این جی، جامشورو کول اور بگاسی پاور منصوبہ جات کے ذریعے 2022ءتک 30948 میگاواٹ کی اضافی پیداواری گنجائش کا حامل ملک ہو گا، 2016ءکے آخر تک پاکستان 19917 میگاواٹ بجلی پیدا کرنا شروع کردے گا
سیکرٹری پانی و بجلی یونس ڈھاگہ کی پانی و بجلی کے شعبہ کی کارکردگی کے بارے میں سفارتکاروں، سول سوسائٹی اور میڈیا کو بریفنگ
اسلام آباد ۔ 9 جون(اے پی پی) پاکستان بجلی کی پیداوار کے متعدد منصوبہ جات کی تکمیل اور قومی گرڈ میں 12568 میگاواٹ اضافی بجلی سے 2018ءتک بجلی کی قلت پر قابو پا لے گا، سیکرٹری پانی و بجلی کی بریفنگ، وزارت پانی و بجلی، نیشنل ہائی ویز اتھارٹی اور وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل کے تحت دی جانے والی بریفنگز کی سیریز کا حصہ تھی جس کا مقصد پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی جانب سے گذشتہ تین سال کے دوران کئے گئے کامیاب پالیسی فیصلوں اور حکومت کے خوشحال پاکستان کے نظریہ پر روشنی ڈالنا تھی۔ یہ بات سیکرٹری پانی و بجلی یونس ڈھاگہ نے جمعرات کو وزیراعظم آفس میں پانی و بجلی کے شعبہ کی کارکردگی کے بارے میں سفارتکاروں، سول سوسائٹی اور میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتائی۔ یونس ڈھاگہ نے کہا کہ طویل مدتی منصوبہ کے تحت پاکستان نیلم جہلم، چشمہ نیوکلیئر، ونڈ، ہائیڈل، ایل این جی، جامشورو کول اور بگاسی پاور منصوبہ جات کے ذریعے 2022ءتک 30948 میگاواٹ کی اضافی پیداواری گنجائش کا حامل ملک ہو گا۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=8236