
مظفرآباد۔2جنوری (اے پی پی):کمانڈنٹ سی ایم ایچ /شیخ خلیفہ بن زید النہیان ہسپتال بریگیڈیئرزاہدحسین نے کہا ہے کہ سی ایم ایچ مظفرآباد سالانہ 10لاکھ سے زائد مریضوں کو طبی سہولیات اورعلاج معالجہ فراہم کررہا ہے، شیخ خلیفہ بن زید ہسپتال سی ایم ایچ کو پیشنٹ کیئر اورینٹیڈبنانے کیلئے پرعزم ہیں،ایکسرے اور لیبارٹری کا نظام دنیا کے جدید ترین ہسپتالوں کی طرز پر ڈیجیٹیلائز کر کے ہر وارڈ کے اندر اس کی رپورٹ بذریعہ سکرین ڈاکٹرتک پہنچانے اور مریضوں و لواحقین کو کم از کم زحمت دینے کے لئے ہسپتال کاجملہ نظام کمپیوٹرائزڈ کردیاگیا ہے،
آزادکشمیر میں پہلی بار ایکسرے اور لیبز کیلئے ”پیکس”سسٹم کے تحت موبائل فون پر ہی ایکسرے دستیاب ہیں ،اب ڈاکٹر آئی ٹی کے ذریعے تمام ایکسرے اور رپورٹس اپنے لیپ ٹاپ میں چیک کرسکتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سی ایم ایچ میں سینئرصحافیوں اور ریاستی اخبارات کے مدیران سے خصوصی نشست میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔بریفنگ کے دوران سینئر ترین معالج کرنل سید مبشرحسین اور فوکل پرسن کمال عبدالرحمان بھی موجود تھے ،
سینئرصحافیوں سابق صدور سینٹرل پریس کلب سید آفاق حسین شاہ، طارق نقاش،بانی وائس چیئرمین پریس فائونڈیشن سردار ذوالفقارعلی، جاوید اقبال ہاشمی، صدر ٹی وی جرنلسٹس ایسوسی ایشن آصف رضا میر، محمداسلم میر، شہزاد لولابی، مسعود الرحمان عباسی، سعید الرحمان صدیقی، سید عباس گردیزی، تنویراحمدتنولی،فوکل پرسن میڈیا ایکشن کمیٹی عبدالواجد خان اور راجہ شاہد موجود تھے۔ کمانڈنٹ سی ایم ایچ نے بتایا کہ شیخ خلیفہ بن زید ہسپتال سی ایم ایچ کو پیشنٹ کیئر اورینٹیڈبنانے کیلئے پرعزم ہیں تاہم اس کیلئے عوام اور حکومت کاتعاون درکار ہے،
پورے آزادکشمیر میں سی ایم ایچ جیسی جدید سہولیات اور 24گھنٹے علاج کسی جگہ میسر نہیں،نئی آئی ٹی سی تعمیر کے لئے انتظامات مکمل ہیں۔انہوں نے بتایا کہ شعبہ انتہائی نگہداشت (ICU)پہلے صرف چھے بیڈ پر مشتمل تھا جو کارڈیک کیلئے ہے اب اسے 12بیڈ پر منتقل کر کے سینٹرل اے سی ، سینٹرل آکسیجن اور وینٹی لیٹرنصب کر دئیے گئے ہیں ، مخیرحضرات کو مزید آگے آنا چاہیے تاکہ عوامی مشکلات میں کمی لائی جاسکے۔ ہمیں سب سے زیادہ خوشی اس بات پر ہے کہ آئی سی یو پر شدیددبا کے باوجود سینکڑوں لوگ خصوصا سندھ،پنجاب،خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے کئی سیاح صحت یاب ہو کر یہاں سے جارہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ سی ایم ایچ کی لیبارٹری اب دنیا کی جدید ترین لیبارٹریوں میں شمار ہورہی ہے
جہاں بلڈسکریننگ پہلے مینول تھی جسے ہم نے ڈیجیٹل سسٹم پر منتقل کردیا ہے اور یہ آزادکشمیر میں ایسا پہلی بار ہوا ہے۔انہوں نے صحافیوں کو ہسپتال کے مختلف شعبہ جات ریڈیالوجی،پتھیالوجی ،سی ٹی سکین،ایمرجنسی ،سی سی یو ،کارڈیالوجی ،ڈسپنسری،اوپی ڈی ،ایڈمن بلاک سمیت مختلف شعبہ جات کامعائنہ بھی کروایا۔