سی پیک منصوبہ پاکستان کی معیشت کو فروغ دینے، غربت میں کمی اور نئے تجارتی راستوں کے لیے بے پناہ امکانات فراہم کرتا ہے،رانا احسان افضل

85
مانسہرہ

اسلام آباد۔4اگست (اے پی پی):وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے تجارت و صنعت رانا احسان افضل خان نے کہاہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبہ پاکستان کی معیشت کو فروغ دینے، غربت میں کمی، وسیع پیمانے پر فوائد پھیلانے اور نئے تجارتی راستوں کے لیے بے پناہ امکانات فراہم کرتا ہے۔چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور(سی پیک)نے ان ترقیاتی کاموں کو فروغ دیکر خود کو پاکستان کے لیے ایک اہم اقتصادی محرک کے طور پر ثابت کیا ہے جو اس کے بنیادی ڈھانچے، توانائی، برآمدات، تجارت، نقل و حمل، زراعت، روزگار، ادویات، آئی ٹی، موبائل ٹیکنالوجی اور بہت کچھ کو بہتر بنا رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے شین ژن میں سی پیک کی 10ویں سالگرہ کی تقریب اور چین پاکستان اکانومی اینڈ ٹریڈ بی ٹو بی فورم سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

فورم میں چیف ایگزیکٹو آفیسر بیلٹ اینڈ روڈ کنسلٹنٹس پرائیویٹ لمیٹڈ محمد آصف نور، چائنہ اوشین گروپ انڈسٹری کمپنی لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین فو چاویانگ، چائنا پاکستان یونائیٹڈ (شین ژن) اکانومی اینڈ ٹریڈ مینجمنٹ کمپنی لمیٹڈکی صدر زو یانیان، چین میں پاکستان کے حبیب بینک لمیٹڈ (ایچ بی ایل) کے ٹریڈ اینڈ فنانس ڈیپارٹمنٹ کے جنرل منیجر چنگ مینگ شنگ نے شرکت کی۔

فورم میں پاکستانی نمائندے نے 2013 میں چین پاکستان اقتصادی راہداری کی تعمیر کے آغاز کے بعد سے دو حکومتوں کے درمیان کیے گئے 50 سے زائد معاہدوں کا تفصیل سے تعارف کرایا، جس نے سی پیک پر مرکوز’ فور پلس ون ‘تعاون کی ترتیب کا تعین کیا۔ گوادر پورٹ، توانائی، انفراسٹرکچر اور صنعتی تعاون چار ترجیحات میں شامل ہیں۔ان بیانات کے جواب میں، تمام مہمانوں اور پاکستانی نمائندوں نے پاکستان کے قومی وسائل کی تشکیل، اقتصادی صورتحال، سرمایہ کاری کی پالیسی، مالیاتی نظام، سلامتی کی صورتحال اور فریقین کے درمیان مشترکہ تشویش کے دیگر امور پر گہرائی سے تبادلہ خیال کیا۔اس کے بعد، مقامی کاروباری اداروں کے خصوصی مہمانوں نے پاکستانی وفد کے ساتھ ٹارگٹڈ پروجیکٹ ایکسچینج کیے، جس نے چینی کاروباری اداروں کے لیے پالیسی کی تشریح، مارکیٹ کا تجزیہ، پروجیکٹ کی تشخیص اور وسائل کی ڈاکنگ کی۔جہاں تک کانفرنس کے نتائج کا تعلق ہے، چینی نمائندوں نے اس فورم کو معمول پر لانے اور گوانگ ڈونگ-

ہانگ کانگ-مکا گریٹر بے ایریا کی صنعتی خصوصیات کو یکجا کرکے پاکستان میں خصوصی اقتصادی زون (SEZs) کے ساتھ بیرون ملک جانے کے لیے مجموعی طور پر صنعتی بیلٹ اور کلسٹرز کی شکل میں ہمہ جہت طریقے سے تعاون کرنے کی امید ظاہر کی۔ اس کے ساتھ ساتھ، معروف پاکستانی کاروباری اداروں کو دو طرفہ تعاون کا طریقہ کار قائم کرنے کے لیے چین کا دورہ کرنے کی دعوت د ی کہ پاکستانی خصوصی مصنوعات کی برآمد کو فروغ اور چین کی صنعتی صلاحیت کی منتقلی کا آغاز کریں۔

اسی مناسبت سے، پاکستانی وفد نے شینزن میں بے ایریا ہیڈ کوارٹر بیس کے قیام کے ذریعے پاکستان، مشرق وسطی اور خلیجی خطوں کے نمایاں کاروباری اداروں کی چین میں ترقی کے لیے حوصلہ افزائی کرتے ہوئے شینزن کے ساتھ فعال تعاون پر آمادگی ظاہر کی۔اس فورم کی میزبانی چائنہ پاکستان ٹریڈ، انویسٹمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی کوآپریشن سینٹر کے ساتھ ساتھ چائنہ پاکستان یونائیٹڈ (شینزین) اکانومی اینڈ ٹریڈ مینجمنٹ کمپنی لمیٹڈ نے کی ہے جس نے مستقبل میں دو طرفہ کاروباری اداروں کے درمیان قریبی تعاون کو مزید فروغ دینے کے لیے سائٹ پر پاکستان ایفندی گروپ کے ساتھ سٹریٹجک تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔