اسلام آباد۔1نومبر (اے پی پی):سی پیک منصوبے کے تحت گزشتہ 10سالوں کے دوران گوادر پورٹ، توانائی کے منصوبے، ٹرانسپورٹیشن اور انفراسٹرکچر کے تعمیراتی کاموں پر خصوصی توجہ دی گئی ہے ۔
گوادر پورٹ حکام کے مطابق گوادر پورٹ پر ایک کثیر المقاصد ٹرمینل تعمیر کیا گیا ہے جس میں بیس ہزار ٹن وزنی تین برتھیں ہیں ۔ گوادر ایسٹ بے ایکسپریس وے گوادر کو پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی سے ملاتی ہے۔ گوادر آزاد تجارتی زون کا پہلا مرحلہ مکمل ہوچکا ہے جس میں فرٹیلائزر، فشری پروسیسنگ، زرعی ترقی، سیاحت اور بینکاری سمیت 46 ادارے موجود ہیں جبکہ آزاد تجارتی زون کا دوسرا مرحلہ زیر تعمیر ہے۔
گوادر ایگزیبیشن سینٹر اور بزنس سینٹر کا قیام بھی عمل میں آ چکا ہے ۔ چین کی امداد سے تعمیر شدہ سکول اور ہسپتال مقامی افراد کو صحت و تعلیم کی سہو لیات فراہم کررہے ہیں۔ مقامی لوگوں کی توانائی کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے گھریلو سولر پینل آلات کے 4 ہزار سیٹس گوادر کے لوگوں کو عطیہ کے طور پر کئے ۔سی پیک کے پہلے مرحلے میں توانائی کے منصوبوں کی تعمیر کو انتہائی اہمیت دی گئی ۔
گزشتہ دہائی میں کلوٹ ہائیڈرو پاور اسٹیشن اور تھر بلاک 1 انٹیگریٹڈ کول مائن پاور پراجیکٹ کے بعد پاکستان میں بجلی کی قلت کو دور کرتے ہوئے توانائی کے ڈھانچے کو بہتر بنایا گیا ہے جس نے پائیدار معاشی ترقی کے اہداف کے حصول میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=407123