اسلام آباد ۔ 29دسمبر (اے پی پی) وزارت خزانہ نے میڈیا میں سی پیک قرضہ سے متعلق ایک رپورٹ کی وضاحت کرتے ہوئے اسے قیاس آرائیوں پر مبنی اور من گھڑت کہانی قرار دیتے ہوئے مسترد کیا ہے۔وزارت خزانہ نے ہفتہ کو وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سی پیک میں حکومت پاکستان کے ذمہ واجب الادا مجموعی قرضہ صرف 7.457 ارب ڈالر ہیں جس میں 1.422ارب ڈالر سود بھی شامل ہے اور جو کم شرح سودی قرضوں اور انفراسٹرکچر منصوبوں میں گرانٹس پر مشتمل ہیں ، قرضہ ادائیگی کی مدت بیس سے پچیس سال تک ہے۔قرضہ کی ادائیگی کا آغاز 2022 سے ہوگا جبکہ سالانہ ادائیگی کی حد 350ملین ڈالر ہوگی۔اس لئے پاکستان کے ذمہ واجب الادا 40ارب ڈالر قرضے کا تاثر جھوٹ پر مبنی ،بے بنیاد اور من گھڑت ہے۔ترجمان کا کہنا ہے کہ انفرا سٹرکچر اقتصادی انفراسٹرکچر منصوبوں کیلئے بنیادی اہمیت کا حامل ہے۔ترجمان نے کہا کہ ان قرضہ میں سے اب تک چار ارب ڈالر موصول ہوچکے ہیں۔اس کے علاوہ چین کی حکومت نے 375ملین ڈالر گرنٹ منصوبوں کی بھی منظوری دی ہے جومیگا انفراسٹرکچر منصوبوں پر مشتمل ہے۔