سی پیک نہ صرف دونوں ممالک بلکہ دونوں ممالک کے عام شہریوں کیلئے گیم چینجر ثابت ہو گا، وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری کا چین میں وویمن فورم سےخطاب

56

اسلام آباد۔25مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) نہ صرف دونوں ممالک بلکہ دونوں ممالک کے عام شہریوں کیلئے گیم چینجر ثابت ہو گا، امید ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان اس اہم سٹریٹجک پارٹنرشپ کے تحت خواتین کو بھی ووکیشنل اور تکنیکی ٹریننگ پروگرام میں شامل کیا جائے گا جس سے خواتین کو بااختیار بنانے میں مدد ملے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو بیجنگ میں پاکستانی سفارتخانے ،آل چائنا ویمن ایسوسی ایشن (اے سی ڈبلیو اے) اور آل پاکستان ویمن ایسوسی ایشن (اے پی ڈبلیو اے) کے اشتراک سے یونان کے شہر کنمنگ میں ایک آن لائن اعلی سطح کے خواتین فورم سے خطاب کے دوران کیا۔

انہوں نے پاکستان اور چین کی خواتین کی کامیابیوں پر روشنی ڈالی اور کہا کہ ہم سی پیک کے تحت خواتین کے لئے بڑھتے ہوئے مواقع پر شکر گزار ہیں اور امید کرتے ہیں کہ اس اہم اسٹریٹجک شراکت کے ذریعے خواتین کو پیشہ ورانہ امور میں شامل کیا جائے گا۔

انہوں نے کوویڈ 19 لاک ڈاون کے دوران خواتین کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے موجودہ حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات پر بھی روشنی ڈالی، اقدامات میں گھریلو تشدد کے واقعات کی رپورٹ کرنے کیلئے ہیلپ لائن 1099 اور گھریلو تشدد کے متاثرین کیلئے ٹیلی سائیکوسوشل مدد شامل ہے۔ گھریلو تشدد کی شکار خواتین خواتین کیلئے وزارت انسانی حقوق کی1099 ہیلپ لائن میں ایک خفیہ کوڈ بھی شامل کیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ تحریک انصاف حکومت نے خواتین پر تشدد ، ہراساں کرنے ، معاشرتی تحفظ ، معاشی شراکت اور وراثتی حقوق جیسے معاملات کو حل کرنے کے لئے قانون سازی کیلئے بھی ٹھوس اقدامات اٹھائے ہیں۔ وزارت انسانی حقوق نے گھریلو تشدد بل 2020 کو پارلیمنٹ کی قومی اسمبلی سے منظور کرکے ایک اہم سنگ میل عبور کیا ہے۔ آخر میں انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہم چین کے ساتھ اپنے تعلقات کو مستحکم کرنے کی امید کرتے ہیں اور اس سے خواتین کو بااختیار بنانے کے مواقع میں اضافہ ہوتا رہے گا۔

اس پروگرام کا انعقاد دونوں ممالک کے مابین دوستی کی 70 ویں سالگرہ کی تقریبات منانے کیلئے کیا گیا تھا۔ اس کا مقصد مختلف شعبوں میں دونوں ممالک کی خواتین کی خدمات کو خاص طور پر گورننس ، انٹرپرینیورشپ اور معاشروں کی تعمیر میں ان کے اہم کردار کو اجاگر کرنا ہے۔