اسلام آباد۔22نومبر (اے پی پی):2020ء ایک ایسا سال ثابت ہوا جس میں دنیا نے پاکستان میں سی پیک کے حوالے سے گہرے سیاسی اتفاق رائے کا مشاہدہ کیا۔ سی پیک کو اب سیاسی پارٹیوں کے مفادات سے ماوراء دیکھا جاتا ہے۔ سی پیک پر اتفاق رائے کے حوالے سے دو تقاریب جن میں آئی ڈی سی پی سی اور پاک چائینہ انسٹیٹیوٹ (پی سی آئی) کے زیر اہتمام سی پیک پولیٹیکل پارٹیز جوائینٹ کنسلٹیشن میکانزم (جے سی ایم) 2020 کی دوسری کانفرنس اور پارلیمانی کمیٹی برائے سی پیک اور خیبر پختونخواہ بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کی”سی پیک کے تحت سرمایہ کاری ، تجارت اور ثقافتی تبادلوں کو فروغ دینے میں پارلیمنٹ کا کردار ” کے عنوان سےمنعقدہ کانفرنس شامل ہیں ۔نہایت اہمیت کے حامل رہے۔ دونوں تقریبات میں حزب اقتدار اور حزب اختلاف دونوں کے رہنماؤں نے شرکت کی اور تمام شرکاء نے سی پیک کو گیم چینجر اور معاشی انقلاب کے حامل پراجیکٹ کی حیثیت سے شاندار الفاظ میں سراہا۔